ص۔کی
کہاوتیں
(۱ ) صاد کر دیا
:
پہلے زمانے میں جب خبر رسانی کے جدید ذرائع موجود نہیں تھے
تقریبات کا دعوت نامہ کاغذ پر لکھ کر مہمانوں کی ایک فہرست کے ساتھ کسی خبر
رساں (عموماً گھر کے نائی یا نائن )کے ہاتھ مہمانوں کو بھیجا
جاتا تھا۔ ہر گھر میں خبر رساں زبانی دعوت سناتا اور وہ کاغذ دستخط کے
لئے پیش کرتا۔ مدعو کئے ہوئے گھر کا کوئی بڑا آدمی اس فہرست پر اپنے نام کے آگے
تصدیق کے لئے حرف صاد(ص) بنا دیتا تھا۔اس کو صاد کرنا(یعنی دعوت قبول کرنا،
تصدیق کرنا)کہتے تھے۔
(۲) صبح کا بھولا شام گھر
آئے تو اُسے بھولا نہیں کہتے :
یعنی اگر کوئی شخص اپنی غلطی وقت پر مان لے اور اس کی اصلاح کی کوشش
کرے تو وہ قابل تعذیر نہیں ہے۔ یہ کیا کم ہے کہ اس کو اپنی کوتاہی کا
احساس ہوا۔ کہاوت میں اُسے ایسے شخص کی مثال سے ظاہر کیا گیا ہے جو صبح کو
راہ بھول جائے لیکن شام کو اپنے گھر کا راستہ پہچان کر واپس آ جائے۔
(۳) صحیح گئے، سلامت
آئے :
یعنی جیسے گئے تھے ویسے ہی واپس بھی آ گئے۔
( ۴ ) صورت نہ شکل، بھاڑ میں
سے نکل :
بد صورت آدمی کے لئے کہتے ہیں۔ اس کی وجہ تسمیہ کا علم نہیں
۔ کہاوتوں میں اکثر الفاظ کو ان کے عوامی تلفظ میں ادا کیا جاتا
ہے جیسے یہاں شکل کو کاف پر زبر کے ساتھ نکل سے ہم قافیہ بنا کر ادا کیا گیا
ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment