گیت
اندھی دنیا آدھی، سادھو، اندھی
دنیا آدھی
سوچ سمجھ کر جان لے مورکھ! بیٹھ لگا کے
سمادھی
ہاتھ کو ہاتھ نہ سوجھے کسی کا چھایا
گھور اندھیرا
گپت بھون میں بیٹھے روئیں مل کر سب
اپرادھی
پوری بات سنی نہ کسی نے، دل کی دل سے
دپوری
گیان گیت کی تان منوہر کیا پوری کیا
آدھی
دھارتی چاند ستاروں سمان سبھی انجان
پڑوسی
اپنے پرائے اور جگت کے، ہم نے بھی چُپ
سادھی،
(میرا جی کے گیت)
No comments:
Post a Comment