ل۔ کی
کہاوتیں
(۱) لاتوں کے بھوت باتوں
سے نہیں مانتے :
ایسا بد خصلت آدمی جو کسی کی بات نہ
مانے اور صرف جسمانی زد و کوب سے ہی سیدھا ہو سکے لاتوں کا بھوت
کہلاتا ہے۔ محل استعمال معنی سے ظاہر ہے۔
( ۲) لاٹھی ٹوٹے نہ باسن پھوٹے
:
باسن یعنی برتن۔ یعنی کام بھی بخیر و خوبی ہو
جائے اور کوئی نقصان بھی نہ ہو۔ اسی مطلب کو ’’سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی
بھی نہ ٹوٹے‘‘ سے بھی ادا کیا جاتا ہے۔
(۳ ) لالچ بری بلا ہے :
لالچ
انسان کو لے ڈوبتی ہے۔ محل استعمال معنی سے ظاہر ہے۔
( ۴) لاد دے،لدا دے، لادنے والا ساتھ
دے :
یعنی سارا کام کوئی اور پورا کر دے۔ سامان بھی
وہ لاد دے، لادنے میں مدد بھی وہ کرے اور چلتے چلتے ایک لادنے والا
بھی ساتھ کر دے۔ یہ کہاوت تب بولی جاتی ہے جب کوئی شخص خود کچھ نہ کرے اور یہ
اُمید رکھے کہ دوسرے اس کا سارا کام کر دیں گے۔
( ۵ ) لاکھوں میں ایک :
منفرد، ممتاز، بے مثال۔
( ۶ ) لاکھ بات کی ایک بات :
یعنی بہت بڑی بات،اہم بات، انہونی
بات۔
(۷) لاٹھی مارے پانی نہیں
ٹوٹتا :
پانی
میں کتنی ہی لاٹھی ماری جائے وہ جوں کا توں قائم رہتا ہے۔ اسی
طرح اگر رشتہ اچھی بنیادوں پر قائم ہو تو دُنیا کی کوئی طاقت اسے توڑ نہیں
سکتی ہے۔ کہاوت ایسے ہی مضبوط رشتوں کی جانب اشارہ کر رہی ہے۔
Thanks
ReplyDelete