ب ۔ کی کہاوتیں
(۹۲) بھیڑ چال :
بھیڑ
ایک کے پیچھے ایک اندھا دھند چلتی ہے۔ بھیڑ چال یعنی بے سوچے سمجھے تقلید۔
(۹۳) بیوقوف دوست سے، عقل مند دشمن
بھلا :
موقعِ استعمال کہاوت کے معنی سے ظاہر ہے۔
(۹۴ ) بیاہ نہیں کیا لیکن برات میں
تو گئے ہیں :
یعنی ایسے گئے بیتے بھی نہیں ہیں کہ مکمل
ناکارہ ہوں۔ کام کچھ نہ کچھ تو جانتے ہی ہیں۔
( ۹۵) بے تلی کا لوٹا :
اگر
لوٹے میں تلی یعنی پیندا نہ ہو تو وہ جہاں تہاں لڑھکتا پھرتا ہے۔
چنانچہ بے تلی کا لوٹا ایسے آدمی کے لئے بولا جاتا ہے جس کا اعتبار نہ ہو۔
( ۹۶) بیکار مباش، کچھ کیا کر
:
مباش
فارسی ہے یعنی مت رہ۔ بیکار یا خالی بیٹھے رہنا عقل مندی کی نشانی نہیں ہے۔
خالی بیٹھنے سے بہتر ہے کہ کچھ نہ کچھ کیا جائے۔ اسی معنی میں
بیکار سے بیگار بھلی بھی کہا جاتا ہے۔
(۹۷) بیکاری سے بیگار بھلی :
بیگار یعنی بغیر معاوضہ کا کام۔
صاحب اختیار لوگ کمزور لوگوں سے بیگار کرا لیتے ہیں اور وہ بیچارے
معاوضہ بھی نہیں مانگ سکتے۔ کہاوت کا یہ مطلب ہے کہ بیگار بھی بیکار بیٹھے
رہنے سے بہتر ہے۔
( ۹۸) بے دال کا بودم :
بودم میں سے د نکال
دیں تو بوم بچ رہتا ہے جس کے معنی اُلو ہیں۔ کسی کو گھما پھرا کر احمق
کہنا ہو تو اس کو ’’بے دال کا بودم‘‘ کہہ دیتے ہیں۔ محل استعمال ظاہر ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment