گ۔ کی
کہاوتیں
( ۴۵) گیا وقت پھر ہاتھ آتا
نہیں :
جو وقت ہاتھ سے نکل جائے وہ لوٹ کر دوبارہ نہیں آتا
اس لئے وقت کی قدر کر نا چاہئے۔
(۴۶) گیدڑ کی موت آتی ہے تو
شہر کی جانب بھاگتا ہے :
جب انسان پر برا وقت آتا
ہے تو وہ کام کرتا ہے جو نہیں کرنا چاہئے جیسے گیدڑ کا برا وقت آتا ہے تو وہ
بستی کا رخ کرتا ہے جہاں اس کا مارا جانا یقینی ہوتا ہے۔
ّ( ۴۷) گیدڑ کی سو سالہ زندگی
سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے :
گیدڑ بزدلی اکا استعارہ ہے اور شیر بہادری کا۔ با غیرت
انسان اگر ایک دن شیر کی سی زندگی گذار لے تو وہ اس سے بہتر ہے کہ گیدڑ کی طرح سو
سال زندہ رہے کیونکہ ایک میں نیک نامی، عزت اور ناموری ہے اور دوسرے میں
بدنامی، بے غیرتی اور کم سوادی۔
(۴۸ ) گیلے سوکھے دونوں
جلتے ہیں :
آگ لگتی ہے تو لکڑی خواہ
وہ گیلی ہے خواہ سوکھی جلد یا بدیر جل جاتی ہے۔ اسی طرح مصیبت یہ نہیں
دیکھتی کہ کون چھوٹا ہے اور کون بڑا۔ سب ہی اس کا شکار ہوتے ہیں۔
( ۴۹) گیہوں کے ساتھ گھن
بھی پس جاتا ہے :
گھُن یعنی گیہوں کا کیڑا۔ گیہوں پیسا جائے تو اس کے ساتھ گھُن
بھی ضرور پِسے گا۔ یہی حال زندگی اور دُنیا کا ہے کہ ان کی آزمائشوں اور
مصیبتوں میں بڑے چھوٹے سب مارے جاتے ہیں ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment