ڈھب دیکھے تو ہم نے جانا دل میں دھن
بھی سمائی ہے
میرا جیؔ دانا تو نہیں ہے عاشق ہے
سودائی ہے
صبح سویرے کون سی صورت پھلواری میں آئی
ہے
ڈالی ڈالی جھوم اُٹھی ہے، کلی کلی
لہرائی ہے
جانی پہچانی صورت کو اب تو آنکھیں
ترسیں گی
نئے شہر میں جیون دیوی نیا روپ بھر
لائی ہے
ایک کھلونا ٹوٹ گیا تو اور کئی مل
جائیں گے
بالک! یہ انہونی تجھ کو کس بَیری نے
سُجھائی ہے
دھیان کی دھُن ہے امر گیت، پہچان لیا
تو بولے گا
جس نے راہ سے بھٹکایا تھا وہی راہ پر
لائی ہے
بیٹھے ہیں پھلواری میں دیکھیں کب کلیاں
کھلتی ہیں
بھنور بھاؤ تو نہیں ہے، کس نے اتنی راہ
دکھائی ہے ؟
٭٭٭
No comments:
Post a Comment