ہر سحر لگ چلی
تو ہے تو نسیم
اے سیہ مست
ناز ٹک ہشیار
شاخسانے ہزار
نکلیں گے
جو گیا اس کی
زلف کا اک تار
واجب القتل اس
قدر تو ہوں
کہ مجھے دیکھ
کر کہے ہے پکار
یہ تو آیا نہ
سامنے میرے
لاؤ میری میاں
سپر تلوار
قآ زیارت کو
قبر عاشق پر
اک طرح کا ہے یاں
بھی جوش بہار
No comments:
Post a Comment