واں جہاں خاک کے برابر ہے
قدر ہفت آسمان ظلم شعار
یہی درخواست پاس دل کی ہے
نہیں روزہ نماز کچھ درکار
در مسجد پہ حلقہ زن ہو تم
کہ رہو بیٹھ خانۂ خمار
جی میں آوے سو کیجیو پیارے
لیک ہو جو نہ در پئے آزار
حاصل دو جہان ہے یک حرف
ہو مری جان آگے تم مختار
No comments:
Post a Comment