Tuesday, 28 February 2017

اے دل دیوانہ ابن انشاء Ibn e Insha, nazam, poetry, urdu, ۔۔ay dil e dewana


اے دل دیوانہ

مہجور ہے دکھلانا ؟
رنجور ہے دکھلانا ؟

ا پنے سے بھی غافل تھا
ا ن کو بھی نہ پہچانا
کیوں اے دل دیوانہ

وہ آپ بھی آتے تھے
ہم کو بھی بلاتے تھے

کل تک جو حقیقت تھی
کیوں آج ہے افسانہ
ہاں اے دل دیوانہ

وہ آج کی محفل میں
ہم کو بھی نہ پہچانا

کیاسوچ لیا دل میں
کیوں ہو گیا بیگانہ
ہاں ا ے دل دیوانہ

وہ آپ بھی آتے تھے
ہم کو بھی بلاتے تھے

کس چاہ سے ملتے تھے
کیا پیار جتاتے تھے

کل تک جو حقیقت تھی
کیوں آج ہے افسانہ
ہاں اے دل دیوانا

بس ختم ہوا قصہ
اب ذکر نہ ہو اسکا
وہ شخص وفا دشمن

اب اس سے نہیں ملنا
گھر اس کے نہیں جانا

ہاں اے دل دیوانا
ہاں کل سے نہ جائیں گے

پر آج تو ہو آئیں
ہاں رات کے دریا میں

مہتاب ڈبو آئیں
وہ بھی ترا فرمانا

ہاں اے دل دیوانا

door tumhara dais ha mujh say '' A Beautiful urdu nazam by ibn e insha




دور تمہارا دیس ہے مجھ سے

دور تمہارا دیس ہے مجھ سے اور تمہاری بولی ہے
پھر بھی تمہارے باغ ہیں لیکن من کی کھڑکی کھولی ہے

آؤ کہ پل بھر مل کے بیٹھیں بات سنیں اور بات کہیں
من کی بیتا ،تن کا دکھڑا ، دنیا کے حالات کہیں

اس دھرتی پر اس دھرتی کے بیٹوں کا کیا حال ہوا
رستے بستے ہنستے جگ میں جینا کیوں جنجال ہوا

کیوں دھرتی پہ ہم لوگوں کے خون کی نسدن ہولی ہے
سچ پوچھو تو یہ کہنے کو آج یہ کھڑکی کھولی ہے

بیلا دیوی آج ہزاروں گھاؤ تمہارے تن من ہیں
جانتا ہوں میں جان تمہاری بندھن میں کڑے بندھن میں

روگ تمہارا جانے کتنے سینوں میں بس گھول گیا
دور ہزاروں کوس پہ بیٹھے ساتھی کا من ڈول گیا

یاد ہیں تم کو سانجھے دکھ نے بنگالے کے کال کے دن
راتیں دکھ ور بھوک کی راتیں دن جی کے جنجال کے دن

تب بھی آگ بھری تھی من میں اب بھی آگ بھری ہے من میں
میں تو یہ سو چوں آگ ہی آگ ہے اس جیون میں

ا ب سو نہیں جانا چاہے رات کہیں تک جائے
ا ن کا ہاتھ کہیں تک جائے اپنی بات کہیں تک جائے

سانجھی دھرتی سانجھاسورج ،سانجھے چاند اور تارے ہیں
سانجھی ہیں سبھی دکھ کی ساری باتیں سانجھے درد ہمارے

گولی لاٹھی ہیسہ شاسن دھن دانوں کے لاکھ سہارے
وقت پڑیں کس کو پکاریں جنم جنم کے بھوک کے مارے

برس برس برسات کا بادل ندیاسی بن جائے گا
دریا بھی اسے لوگ کہیں گے ساگر بھی کہلائے گا

جنم جنم کے ترسے من کی کھیتی پھر بھی ترسے گی
کہنے کو یہ روپ کی برکھا پورب پچھم برسے گی

جس کے بھاگ سکندر ہوں گے بے مانگے بھی پائے گا
آنچل کو ترسانے والا خود دامن پھیلائے گا

انشا جی یہ رام کہانی پیت پہلی بوجھے کون
نام لیے بن لاکھ پکاریں بوجھ سہیلی بوجھے کون

وہ جس کے من کے آنگن میں یادوں کی دیواریں ہوں
لاکھ کہیں ہوں روپ جھروکے ،لاکھ البیلی ناریں ہوں

اس کو تو ترسانے والا جنم جنم ترسائے گا

کب وہ پیاس بجھانے والا پیاس بجھانے آئے گا

kun nam hum us ka batlain '' A Beautiful urdu nazam by ibn e insha


کیوں نام ہم اس کے بتلائیں

تم اس لڑکی کو دیکھتے ہو
تم اس لڑکی کو جانتے ہو

وہ اجلی گوری ؟ نہیں نہیں
وہ مست چکوری نہیں نہیں

وہ جس کا کرتا نیلا ہے؟
وہ جس کا آنچل پیلا ہے ؟

وہ جس کی آنکھ پہ چشمہ ہے
وہ جس کے ماتھے ٹیکا ہے

ان سب سے الگ ان سب سے پرے
وہ گھاس پہ نیچے بیلوں کے

کیا گول مٹول سا چہرہ ہے
جو ہر دم ہنستا رہتا ہے

کچھ چتان ہیں البیلے سے
کچھ اس کے نین نشیلے سے

اس وقت مگر سوچوں میں مگن
وہ سانولی صورت کی ناگن

کیا بے خبرانہ بیٹھی ہے

یہ گیت اسی کا در پن ہے
یہ گیت ہمارا جیون ہے

ہم اس ناگن کے گھائل تھے
ہم اس کے مسائل تھے

جب شعر ہماری سنتی تھی
خاموش دوپٹا چنتی تھی

جب وحشت اسے سستاتی تھی
کیا ہرنی سی بن جاتی تھی

یہ جتنے بستی والے تھے
اس چنچل کے متوالے تھے

اس گھر میں کتنے سالوں کی
تھی بیٹھک چاہنے والوں کی

گو پیار کی گنگا بہتی تھی
وہ نار ہی ہم سے کہتی تھی

یہ لوگ تو محض سہارے ہیں
انشا جی ہم تو تمہارے ہیں

اب اور کسی کی چاہت کا
کرتی ہے بہانا ۔۔۔ بیٹھی ہے

ہم نے بھی کہا
 دل نے بھی کہا

دیکھو یہ زمانہ ٹھیک نہیں
یوں پیار بڑھانا ٹھیک نہیں

نا دل مانا ، نا ہم مانے
انجام تو سب دنیا والے جانے

جو ہم سے ہماری وحشت کا
سنتی ہے فسانہ بیٹھی ہے

ہم جس کے لئے پردیس پھریں
جوگی کا بدل کر بھیس پھریں

چاہت کے نرالے گیت لکھیں
جی موہنے والے گیت لکھیں

اس شہر کے ایک گھروندے میں
اس بستی کے اک کونے میں.

کیا بے خبرانہ بیٹھی ہے

اس درد کو اب چپ چاپ سہو
انشا جی لہو تو اس سے کہو

جو چتون کی شکلوں میں لیے
آنکھوں میں لیے ،ہونٹوں میں لیے

خوشبو کا زمانہ بیٹھی ہے
لوگ آپ ہی آپ سمجھ جائیں

کیوں نام ہم اس کا بتلائیں
ہم جس کے لیے پردیس پھرے

چاہت کے نرالے گیت لکھے
جی موہنے والے گیت لکھے

جو سب کے لیے دامن میں بھرے
خوشیوں کا خزانہ بیٹھی ہے

جو خار بھی ہے اور خوشبو بھی
جو درد بھی ہے اور دار و بھی

لوگ آپ ہی آپ سمجھ جائیں
کیوں نام ہم اس کا بتلائیں

وہ کل بھی ملنے آئی تھی

وہ آج بھی ملنے آئی ہے

جو اپنی نہیں پرائی ہے

phir tumhara khat Aaya '' A Beautiful urdu nazam by ibn e insha


پھر تمہارا خط آیا

شام حسرتوں کی شام
رات تھی جدائی کی

صبح صبح ہر کارہ
ڈاک سے ہوائی کی

نامۂ وفا لایا
پھر تمہارا خط آیا


پھر کبھی نہ آؤنگی
موجۂ صبا ہو تم

سب کو بھول جاؤنگی
سخت بے وفا ہو تم

دشمنوں نے فرمایا
دوستوں نے سمجھایا

پھر تمہارا خط آیا

ہم تو جان بیٹھے تھے
ہم تو مان بیٹھے تھے

تیری طلعتِ زیبا
تیرا دید کا وعدہ

تیری زلف کی خوشبو
دشتِ دور کے آہو

سب فریب سب مایا
پھر تمہارا خط آیا

ساتویں سمندر کے
ساحلوں سے کیوں تم نے

پھر مجھے صدا دی ہے
دعوت وفا دی ہے

تیرے عشق میں جانی
اور ہم نے کیا پایا

درد کی دوا پائی
دردِ لادوا پایا


کیوں تمہارا خط آیا


is\nsha jee kia bat banay gi A Beautiful urdu nazam by ibn e insha


انشا جی کی کیا بات بنے گی

انشا جی کیا بات بنے گی ہم لوگوں سے دور ہوئے
ہم کس دل کا روگ بنے ، کس سینے کا ناسور ہوئے

بستی بستی آگ لگی تھی ، جلنے پر مجبور ہوئے
رندوں میں کچھ بات چلی تھی شیشے چکنا چور ہوئے

لیکن تم کیوں بیٹھے بیٹھے آہ بھری رنجور ہوئے
اب تو ایک زمانہ گزرا تم سے کوئی قصور ہوئے

اے لوگو کیوں بھولی باتیں یاد کرو ں، کیا یاد دلاؤ
قافلے والے دور گئے ، بجھنے دو اگر بجھتا ہے الاؤ

ایک موج سے رک سکتا ہے طوفانی دریا کا بہاؤ
سمے سمے کا ایک را گ ہے ،سمے سمے کا اپنا بھاؤ

آس کی اُجڑی پھلواری میں یادوں کے غنچے نہ کھلاؤ
پچھلے پہر کے اندھیارے میں کافوری شمعیں نہ جلاؤ

انشا جی وہی صبح کی لالی ۔ انشا جی وہی شب کاسماں
تم ہی خیال کی جگر مگر میں بھٹک رہے ہو جہاں تہاں

وہی چمن وہی گل بوٹے ہیں وہی بہاریں وہی خزاں
ایک قدم کی بات ہے یوں تو رد پہلے خوابوں کا جہاں

لیکن دورا فق پر دیکھو لہراتا گھنگھور دھواں
بادل بادل امڈ رہا ہے سہج سہج پیچاں پیچاں

منزل دور دکھے تو راہی رہ میں بیٹھ رہے سستائے
ہم بھی تیس برس کے ماندے یونہی روپ نگر ہو آئے

روپ نگر کی راج کماری سپنوں میں آئے بہلائے
قدم قدم پر مدماتی مسکان بھرے پر ہاتھ نہ آئے

چندرما مہراج کی جیوتی تارے ہیں آپس میں چھپائے
ہم بھی گھوم رہے ہیں لے کر کاسہ انگ بھبھوت رمائے

جنگل جنگل گھوم رہے ہیں رمتے جوگی سیس نوائے
تم پر یوں کے راج دلارے ،تم اونچے تاروں کے کوی

ہم لوگوں کے پاس یہی اجڑا انبر ، اجڑی دھرتی
تو تم اڑن کھٹولے لے کر پہنچو تاروں کی نگری

ہم لوگوں کی روح کمر تک دھرتی کی دلدل میں پھنسی
تم پھولوں کی سیجیں ڈھونڈو اور ندیاں سنگیت بھری

ہم پت جھڑ کی اجڑی بیلیں ،
 زرد زرد الجھی الجھی

ہم وہ لوگ ہیں گنتے تھے تو کل تک جن کو پیاروں میں
حال ہماراسنتے تھے تو لوٹتے تھے انگاروں میں

آج بھی کتنے ناگ چھپے ہیں دشمن کے بمباروں میں
آتے ہیں نیپام اگلتے وحشی سبزہ زاروں میں

آہ سی بھر کے رہ جاتے ہو بیٹھ کے دنیا داروں میں
حال ہمارا چھپتا ہے جب خبروں میں اخباروں میں

اوروں کی تو باتیں چھوڑو ، اور تو جانے کیا کیا تھے
رستم سے کچھ اور دلاور بھیم سے بڑہ کر جودھا تھے

لیکن ہم بھی تند بھپرتی موجوں کا اک دھارا تھے
انیائے کے سوکھے جنگل کو جھلساتی جوالا تھے

نا ہم اتنے چپ چپ تھے تب، نا ہم اتنے تنہا تھے
اپنی ذات میں راجا تھے ہم اپنی ذات میں سینہ تھے


طوفانوں کا ریلا تھے ہم 
 بلوانوں کی سینا تھے

Ibn e Insha a Famous Urdu Poetess

ابن انشا  کا  اصلی نام شیر محمد خان ،اور تخلص انشاء تھا ۔ آپ 15 جون 1927 کوجالندھر کے ایک نواحی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ 1946ء میں پنجاب یونیورسٹی سے بی اے اور 1953ء میں کراچی یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ 1962ء میں نشنل بک کونسل کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔ ٹوکیو بک ڈوپلمنٹ پروگریم کے وائس چیرمین اور ایشین کو پبلی کیشن پروگریم ٹوکیو کی مرکزی مجلس ادارت کے رکن تھے۔ روزنامہ جنگ کراچی ، اور روزنامہ امروز لاہورکے ہفت روزہ ایڈیشنوں اور ہفت روزہ اخبار جہاں میں ہلکےفکاہیہ کالم لکھتے تھے۔

ابنِ انشاءشاعر بھی ہیں‘ ادیب بھی۔ انہوں نے غزلیں‘ نظمیں اور گیت لکھے۔ شاعری میں ان کا ایک مخصوص انداز ہے۔ وہ کبھی کبیرداس کا لہجہ اختیار کرتے ہیں اور انسان دوستی کا پرچار کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اور ایک انسان کو دوسرے انسان سے محبت کا سبق دیتے ہیں۔ کہیں اپنے اشعار میں زندگی کی اداسیوں ‘ محرومیوں اور دکھوں کا میرتقی میر کی طرح اظہار کرتے ہیں اور کہیں نظیر اکبر آبادی کی طرح علاقائی اور عوامی انداز اختیار کرتی ہیں اور بڑی سادگی‘ روانی اور عوامی زبان میں عوام کے احساس کو اردو ادب کا جامہ پہناتے ہیں۔

نثر کے میدان میں انہوں نے طنز نگاری کا انداز اختیار کیا۔ طنز میں مزاح کی آمیزش نے ان کی تحریروں کو زیادہ پر اثر بنایا دیا۔ عوام سے قریب ہونے کے لئے انہوں نے اخبارات میں کالم نویسی کا آغاز کیا‘ سفرنامے لکھے‘ اس طرح اپنے مشاہدات اور تجربات کو طنز و مزاح کے پیرائے میں بیان کرکے شہرت حاصل کی۔ اردو ادب کی ان مختلف اصناف میں ابنِ انشاءنے بڑا نام کمایا۔ طبیعت کی جولانی اور شگفتگی‘ مزاج کی حس لطافت و ظرافت اور طنز کی تراش و خراش‘ غرضیکہ سب ہی کچھ ان کی تحریروں سے نمایاں ہے۔
ابن انشاء سرطان جیسے موذی مرض کا شکار ہو کر بغرض علاج لندن گئے اور گیارہ جنوری 1978کو وہیں وفات پائی ۔ وفات کے بعد انہیں کراچی میں دفن کیا گیا۔ابن انشاء اس وقت ہمارے ساتھ موجود نہیں مگر ان کی یادیں چاہنے والوں کو دلوں میں زندہ ہیں ۔

haan apni jan k khazanay say ''A Beautiful urdu nazam by ibn e insha



جب عمر کی نقدی ختم ہوئی

ا ب عمر کی نقدی ختم ہوئی
ا ب ہم کو ادھار کی حاجت ہے

ہے کوئی جو ساہو کار بنے
ہے کوئی جو دیون ہار بنے

کچھ سال ،مہینے، دن لوگو
پر سود بیاج کے بن لوگو

ہاں ا پنی جاں کے خزانے سے
ہاں عمر کے توشہ خانے سے


کیا کوئی بھی ساہو کار نہیں
کیا کوئی بھی دیون ہار نہیں

جب ناما دھر کا آیا کیوں
سب نے سر کو جھکایا ہے

کچھ کام ہمیں نپٹانے ہیں
جنہیں جاننے والے جانے ہیں

کچھ پیار دلار کے دھندے ہیں
کچھ جگ کے دوسرے پھندے ہیں

ہم مانگتے نہیں ہزار برس
دس پانچ برس دو چار برس

ہاں ،سود بیاج بھی دے لیں گے
ہاں اور خراج بھی دے لیں گے

آسان بنے، دشوار بنے
پر کوئی تو دیون ہار بنے

تم کون ہو تمہارا نام کیا ہے
کچھ ہم سے تم کو کام کیا ہے

کیوں اس مجمع میں آئی ہو
کچھ مانگتی ہو ؟ کچھ لاتی ہو

یہ کاروبار کی باتیں ہیں
یہ نقد ادھار کی باتیں ہیں

ہم بیٹھے ہیں کشکول لیے
سب عمر کی نقدی ختم کیے

گر شعر کے رشتے آئی ہو
تب سمجھو جلد جدائی ہو

اب گیت گیاسنگیت گیا
ہاں شعر کا موسم بیت گیا 

اب پت جھڑ آئی پات گریں
کچھ صبح گریں، کچھ را ت گریں

یہا پنے یار پرانے ہیں
اک عمر سے ہم کو جانے ہیں

ان سب کے پاس ہے مال بہت
ہاں عمر کے ماہ و سال بہت

ان سب کو ہم نے بلایا ہے
اور جھولی کو پھیلایا ہے

تم جاؤ ان سے بات کریں
ہم تم سے نا ملاقات کریں

کیا پانچ برس ؟
کیا عمر اپنی کے پانچ برس ؟

تم جا ن کی تھیلی لائی ہو ؟
کیا پاگل ہو ؟ سو دائی ہو ؟

جب عمر کا آخر آتا ہے
ہر دن صدیاں بن جاتا ہے

جینے کی ہوس ہی نرالی ہے
ہے کون جو اس سے خالی ہے

کیا موت سے پہلے مرنا ہے
تم کو تو بہت کچھ کرنا ہے

پھر تم ہو ہماری کون بھلا
ہاں تم سے ہمارا رشتہ ہے

کیاسود بیاج کا لالچ ہے ؟
کسی اور خراج کا لالچ ہے ؟

تم سوہنی ہو ، من موہنی ہو ؛
تم جا کر پوری عمر جیو

یہ پانچ برس، یہ چار برس
چھن جائیں تو لگیں ہزار برس

سب دوست گئے سب یار گئے
تھے جتنے ساہو کار ، گئے

بس ایک یہ ناری بیٹھی ہے
یہ کون ہے ؟ کیا ہے ؟ کیسی ہے ؟

ہاں عمر ہمیں درکار بھی ہے ؟
ہاں جینے سے ہمیں پیار بھی ہے

جب مانگیں جیون کی گھڑیاں
گستاخ آنکھوں کت جا لڑیاں

ہم قرض تمہیں لوٹا دیں گے
کچھ اور بھی گھڑیاں لا دیں گے

جو ساعت و ماہ و سال نہیں
وہ گھڑیاں جن کو زوال نہیں

لو اپنے جی میں اتار لیا

لو ہم نے تم کو ادھار لیا

           ابن انشاء

urdu, English, PROVERBS,

 اردو/ Urdu:

سوئے سو کھوئے 

محاورے :
کہاوتیں :
ضرب الامثال:
انگریزی/ English

A sleeping fox catches no poultry  

Proverb
Idioms
 اردو/ Urdu:

سہچ پکے تو میٹھا ہو 

محاورے :
کہاوتیں :
ضرب الامثال:
انگریزی/ English

Slow and steady wins the race 

Proverb
Idioms
اردو/ Urdu:

سیوہ بن میوہ نہیں ۔

محاورے :
کہاوتیں :
ضرب الامثال:
انگریزی/ English

No pains no gains 

Proverb
Idioms
 اردو/ Urdu:

سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے ۔

محاورے :
کہاوتیں :
ضرب الامثال:
انگریزی/ English

the snake dies and club does not break 

Proverb
Idioms
 اردو/ Urdu:

شیخی کا منہ کالا

محاورے :
کہاوتیں :
ضرب الامثال:
انگریزی/ English

pride hath a fall

Proverb
Idioms
 اردو/ Urdu:

 شیطان کے گھر فرشتہ ۔ 

محاورے :
کہاوتیں :
ضرب الامثال:
انگریزی/ English

Ablack hen lays white 

Proverb
Idioms
اردو/ Urdu:
صفائی پارسائی سے دوسرے درجے پر ۔

محاورے :
کہاوتیں :
ضرب الامثال:
انگریزی/ English

cleanlless is next to godliness

Proverb
Idioms
اردو/ Urdu:

ضرورے ایجاد کی ماں ہے 

محاورے :
کہاوتیں :
ضرب الامثال:
انگریزی/ English

Necessity is the mother of invention 

Proverb
Idioms
اردو/ Urdu:

طویلے کی بلا بندر کے سر ۔ 

محاورے :
کہاوتیں :
ضرب الامثال:
انگریزی/ English

To arrest Tom and punish sam

Proverb
Idioms
اردو/ Urdu:
عادت خصلت ہو جاتی ہے ۔ 

محاورے :
کہاوتیں :
ضرب الامثال:
انگریزی/ English

Habbit is second nature 

Proverb
Idioms

Labels

aa ki kahawtain (13) Aabi Makhnavi (4) Aadam Shair (6) Aan Ziban or Jan (2) Abdul Hameed Adam (2) Acceptance (3) Afghan (1) Africa (2) afzal rao gohar (4) Ahmad Faraz (137) Ahmad mushtaq (23) Ahmad nadeem qasmi (12) Ahmed Faraz (5) Al Aula (1st Year) (6) alama semab akbar abadi (32) Aleppo (2) alif ki kahawtain (8) Allama Muhammad Iqbal (82) andra warma (2) Answer (4) anwar masuod (2) Auliya Allah (2) Aurat (6) aziz ajaz (3) Baa ki kahawtain (18) babu gopinath (2) Bahadur Shah Zafar (2) bail or gadha (2) band e quba (1) bano qudsia (3) barish (30) Beautiful Urdu Barish Ghazal (23) Beautiful Urdu poetry By Allama Semab Akbar Abadi (29) Bismil Azeem Abadi (18) Books (11) brautifull Urdu Poetries by parveen shakir (3) cha ki kahawtain (10) Children (2) China (2) chor (5) College (3) daal ki kahawtain (10) Dagh Dehlawi (118) Democracy (2) Democracy & Pakistan (2) dhal ki kahawtain (2) DHRAAM (1) dil (2) Divorce (10) download (7) Eain ki kahawtain (2) Education (5) Eid Ka Chand (3) elam (5) eman (3) English (142) English PROVERBS (96) Faiz Ahmad Faiz (21) faraiz (6) Fatawa (14) Finance (7) gaaf ki kahawtain (8) geet (52) ghazal (1279) Ghazal naaz ghazal (2) Ghazals by mirza asadullah ghalib (123) Ghulam Hussain (2) Ghulam Ibn e Sultan (5) girl (3) ha ki kahawtin (3) haa ki kahawtain (4) Hadisa (2) hadisain (223) Hajj (3) halaku khan (2) Halima Saadia (2) Hasrat Mohani (2) haya (4) Hazar Al Ebaha (3) Hazrat Abu Bakr Siddiq (2) hijab (13) hikayaat (48) history (35) huqooq (2) Ibn e Insha (87) ibraheem dahlvi zooq (2) iftkhar arif (2) Imran Sereis Novels (8) India (3) intkhab Ahmad nadeem qasmi (7) Intzar hussain (2) Ishq (3) islamic (319) Islamic Books (8) Islamic Poetries (10) Islamichistory (18) Janazah (2) Jawab (3) jeem ki kahawtain (13) Jihad (2) jumma (2) kaf ki kahawtain (15) karam hadri (2) khaa ki kahawtin (4) Khawaja Haider Ali aatish (2) king (6) Krishn Chander (5) Krishna Chander (6) laam ki kahawtain (4) Letter (2) Love (5) maa (9) Madrasa (3) Maka Zunga (2) Makrohat (3) Manzoor Hussain Tuor (2) marriage (2) Masnoon Duain (2) Maulana Faiz ul Bari sab (2) Mazameen (96) Mazhar Kaleem (9) Mazhar ul Islam (3) meem ki kahawtain (12) Menses (3) mera jee (71) mir taqi mir (252) mirza asadullah ghalib (126) mohsin naqvi (12) molana tajoor najeeb abadi (2) molvi (6) mufsdat (2) muhammad bilal khan (2) mukalma (2) Munshi Prem Chand (4) Musharraf Alam zauqi (6) muskrahat (2) Mustahabbat (3) muzaffar warsi (3) naatain (8) namaaz (14) nasir kazmi (5) nikah (5) noon ki kahawtain (5) Novels (15) Novels Books (11) pa ki kahawtain (8) Pakistan (4) parveen shakir (50) poetry (1309) Poetry By Ahmed Fawad (41) Professor Ibn Kanwal (4) PROVERBS (370) qaaf ki kahawtain (2) qateel shafai (5) Question (3) Qurbani (2) ra ki kahawtain (3) Raees Farogh (27) Rajinder Singh Bedi (39) Reading (2) Rozah (4) Saadat Hasan Manto (39) sabaq aamoz (55) Sabolate Aager (2) saghar nizami (2) saghar Siddiqui (226) Sahih Bukhari Sharif (78) Sahih Muslim Shareef (4) Sahih Muslim Sharif (48) saifuddin saif (2) Salma Awan (11) Samaryab samar (4) Sarwat Hussain (5) Saudi Arabia (2) sauod usmani (2) Sawal (3) School (3) seen ki kahawtain (10) Shakeel Badauni (2) sheen ki kahawtain (2) sirat al nabi (4) Sister (2) Society (7) Stop adultery (2) Stories (218) Students (5) Study (2) Sunan Abu Daud Shareef (39) Sunan Nasai Shareef (49) Sunnat (5) syed moeen bally (2) Syeda Shagufta (6) Syrian (2) ta ki kahawtain (8) Taharat (2) Tahreerain (100) Taqdeer (2) The Holy Quran (87) toba (4) udru (14) UMRAH (3) University (2) urdu (239) Urdu Beautiful Poetries By Ahmed Faraz (44) URDU ENGLISH PROVERBS (42) Urdu Poetry By Ahmed Faraz (29) Urdu Poetry By Dagh Dehlawi (117) Urdu poetry By Mir Taqi Mir (171) Urdu Poetry By Raees Farogh (27) Urdu potries By Mohsin Naqvi (10) URDU PROVERBS (202) urdu short stories (151) Urdu Short Stories By Aadam Shair (6) Urdu Short Stories by Ghulam Hussain (2) Urdu Short Stories by Ishfaq Ahmed (2) Urdu Short Stories by Krishn Chander (5) Urdu Short Stories by Krishna Chander (6) Urdu Short Stories by Munshi Prem Chand (2) Urdu Short Stories By Professor Ibn Kanwal (4) Urdu Short Stories by Rajinder Singh Bedi (39) Urdu Short Stories By Saadat Hasan Manto (5) Urdu Short Stories By Salma Awan (11) Urdu Short Story By Ghulam Ibn e Sultan (5) Urdu Short Story By Ibn e Muneeb (11) Urdu Short Story By Mazhar ul Islam (2) Urdu Short Story By Musharraf Alam zauqi (6) Valentine Day (9) wadu (3) wajibat (4) wajida tabassum (2) waqeaat (59) Wasi Shah (28) wow ki kahawtain (2) writers (2) Wudu (2) yaa ki kahawtain (2) yaer (2) za ki kahawtain (2) Zakat (3) zina (10)