عِشق میں غیرتِ جَذبات نے رونے نہ دیا
وَرنہ کیا بات تھی
کِس بات نے رونے نہ دیا
آپ کہتے تھے کہ رونے سے نہ بَدلیں گے نَصیب
عُمر بھَر آپ کی
اِس بات نے رونے نہ دیا
رونے والوں سے کَہو اُن کا بھی رونا رو لیں
جِن کو مَجبورئ
حالات نے رونے نہ دیا
تُجھ سے مِل کر ہَمیں رونا تھا بَہت رونا تھا
تَنگئ وَقتِ مُلاقات نے رونے نہ دیا
ایک دو روز کا صَدمہ ہو تو رولیں فاکر
ہم کو ہَر روز کے
صَدمات نے رونے نہ دیا
کَلام سُدرشن فاکر
No comments:
Post a Comment