جب کوئی بندر پیدا ہوتا ہے تو اسکی ماں اسے گود میں لے کر درختوں پر بھاگتی
ہے تا کہ اس کا اونچائی سے خوف ختم ہو اور درختوں پر چڑھنے کا ہنر سیکھے ساتھ
ہی
ٹیلوں سے چیونٹیاں اور دیمک نکالنے کا اپنے عقیدہ سمجھاتی ہے
.
شیرنی اپنے بچوں کو اپنا شکار کرنے کا عقیدہ سکھاتی ہے کہ کس طرح وہ چیتوں
کی طرح بھاگنے کے بجائے اوٹ لے کر شکار کے قریب جانا سیکھیں .
پرندوں اپنے بچوں کو پہلی پروان سکھانے سے قبل اونچی شاخ پر بیٹھنا سکھاتے
ہیں اور پھر اگر شاہین ہے تو وہ کود جانے کا عقیدہ اپنے بچوں میں ٹرانسفر کرتا ہے اور اگر کوا چڑیا طوطا ہے تو وہ
ایک شاخ سے دوسری شاخ تک لمبی چھلانگوں والا عقیدہ اپنے بچوں میں ٹرانسفر کرتا ہے
.
غرض کائنات کا ہر ذی روح اپنی اولاد میں اپنا عقیدہ منتقل کرتا ہے یہ وہ
پہلی " تبلیغ " ہوتی جس کی ابتداء والدین سے ہوتی ہے . نوالہ توڑنے سے
لے کر پہلا قدم چلنے تک ، ہر انسان اپنے اپنے عقیدے یا نظریہ کے مطابق اپنی اولاد
کی تربیت کرتا ہے . کوئی نظر سے بچانے کے لئے تعویذ پہناتا ہے تو کوئی کالا ٹیکا
لگاتا ہے ، پیٹ درد میں کوئی ٹوٹکوں کے استعمال کا عقیدہ اپناتا ہے تو کوئی ڈاکٹر
کے پاس جانے والے اپنے عقیدہ پر عمل کرتا ہے
.
اور یہاں یار دوست کہ رہے کہ عقیدہ مانند زہر ہے ؟
کیسے جناب ؟
اگر عقیدہ سے آپکی مراد "اسلام" ہے تو یہ بات انتہائی تشویش لائق
. پر معلوم رہے کہ دیو بندی بریلوی اہل حدیث شیعہ یہ صرف نام ہیں اصل میں سب خود
کو سچا اسلام ہی سمجھتے ہیں اور اپنے بچوں کو مسلمان ہی بناتے ہیں ، اس میں ان کے
طریقہ مختلف ہوسکتے ہیں پر یہ کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے . امریکی ماؤں کا عقیدہ
برطانوی ماؤں سے الگ ہے . آسٹریلین کا عقیدہ رشین سے الگ ہے آپ کسی کے طور اطوار
کو زہر کیسے کہ سکتے ؟
اسلام ایک ضابطہ حیات ہے یہ زندگی کے ہر اصول کو سکھاتا ہے اگر کوئی اسے
لیکر اپنا عقیدہ ترتیب دے رہا تو یہ انتہائی نارمل بات ہے ، کائنات کا نظام ہی
عقیدہ پر چل رہا ہے .
کوئی بھی ایک ادارہ لیں ، کوئی کمپنی لیں اور بتا دیں کہ جناب دیکھیں یہ بغیر کسی عقیدے کے چل رہی تو میں آپکی بات آگے سر تسلیم خم کردوں . ارے میرے بھائی گلی کے کونے میں موجود پرچون کی دکان والے نے بھی اپنی ڈھائی فٹ کی دکان پر اپنا عقیدہ لگایا ہوتا کہ " ادھار سختی سے بند ہے " . جوتوں کی عالیشان دکان میں ان کا بھی عقیدہ لگا ہوتا " فکس پرائس" . اگر مذہب کو نکال بھی دو تو بھی ہر گھر میں کوئی نا کوئی عقیدہ لازمی چل رہا ہوتا جیسے باپ کا عقیدہ " رات بارہ بجے کے بعد گھر سے باہر نہیں نکلنا " ، ماں کا عقیدہ " چپل لے کر کمروں میں نا آؤ " سر جی اسکول سے لیکر عوامی بیت الخلاء تک عقیدوں پر چل رہے ہیں حتیٰ کہ دیواروں تک کا عقیدہ ہوتا ہے کہ جب وہ کہتی ہیں " یہاں پیشاب کرنا منع ہے "
اور آپ کہتے ہیں کہ بچوں کو عقیدہ نا دیں ؟
ایسا کیسے ہوسکتا ؟
No comments:
Post a Comment