ادھورے
گھروں میں
جو رہتے
ہیں
وہ
جانتے ہیں
کہ
برفیلی راتوں کی
نیلی
ہوائیں
لحافوں
کے اندر بھی
سیلے
ہوئے زیرجامے کے مانند
جسموں
سے چسپیدہ رہتی ہیں
کہتی
ہیں
دیکھو
تمہارے چراغوں کے نیچے
وراثت
کی پختہ فصیلیں نہیں ہیں
تمہارے
خیالی جہازوں کے پیغام
کنٹرول
ٹاور میں کوئی سمجھتا نہیں
تو کیوں
بایونک لڑکیوں کے
بلاوے
کے خوابوں کی خواہش لیے
عمر بھر
جاگتے ہو
ادھورے
گھروں کے کہن سال بچو!
تمہارے
ستاروں میں صرف ایک ہی خواب ہے
آخری
نیند کا خواب
خواب
خاکستری
No comments:
Post a Comment