کھل
کے گل بن گئی کلی چپ چاپ
اک قیامت گزر گئی چپ چاپ
ہم نے گردوں پہ خون دیکھا ہے
لوگ کہتے ہیں پو پھٹی چپ چاپ
سوچ کے آسماں سے اتری ہے
دل کے آنگن میں چاندنی چپ چاپ
پی کے
زہراب خامشی کے ساتھ
ہم لٹاتے رہے خوشی چپ چاپ
دل کی دھڑکن اگر نہ بند ہوئی
کیسے گزرے گی زندگی چپ چاپ
سید
فخرالدین بلے
No comments:
Post a Comment