شعلہ ہوں،
بھڑکنے کی گزارش نہيں کرتا
سچ منہ سے نکل جاتا
ہے، کوشش نہيں کرتا
گرتی ہوئی
ديوار کا ہمدرد ہوں، ليکن
چڑھتے ہوئے سُورج کی پَرستش نہيں کرتا
ماتھے کے
پسينے کی مہک آئے نہ جِس سے
وہ خون ميرے جسم ميں گردش نہيں کرتا
ہمدردیءِ
احباب سے ڈرتا ہوں مظفؔر
ميں زخم تو رکھتا ہوں، نمائش نہيں کرتا
مظفؔر
وارثی
No comments:
Post a Comment