جمعہ
کی فرضیت کا بیان، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جب جمعہ کے دن نماز کیلئے
اذان کہی جائے تو اللہ تعالیٰ کے ذکر کی طرف دوڑو، یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر
تم سمجھوفاسعوفامضوا کے معنیٰ میں ہے
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنَا
أَبُو الزِّنَادِ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ هُرْمُزَ الْأَعْرَجَ مَوْلَی
رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ
اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
يَقُولُ نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بَيْدَ أَنَّهُمْ
أُوتُوا الْکِتَابَ مِنْ قَبْلِنَا ثُمَّ هَذَا يَوْمُهُمْ الَّذِي فُرِضَ
عَلَيْهِمْ فَاخْتَلَفُوا فِيهِ فَهَدَانَا اللَّهُ فَالنَّاسُ لَنَا فِيهِ تَبَعٌ
الْيَهُودُ غَدًا وَالنَّصَارَی بَعْدَ غَدٍ
ابوالیمان،
شعیب، ابوالزناد، عبدالرحمن بن ہرمز، اعرج، ربیعہ بن حارث کے آزاد کردہ غلام، حضرت
ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ہم دنیا میں نے والوں کے اعتبار سے پیچھے ہیں،
لیکن قیامت کے دن آگے ہوں گے، بجز اس کے کہ انہیں کتاب ہم سے پہلے دی گئی، پھر یہی
ان کا دن بھی ہے، جس میں تم پر عبادت فرض کی گئی، ان لوگوں نے تو اس میں اختلاف کیا،
لیکن ہم لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے اس کی ہدایت دی، پس لوگ اس میں ہمارے پیچھے ہیں۔
کل یہود کی عبادت کا دن ہے اور پرسوں نصاریٰ کی عبادت کا دن ہے۔
Narrated Abu Huraira: I heard Allah's Apostle (p.b.u.h) saying, "We
(Muslims) are the last (to come) but (will be) the foremost on the Day of
Resurrection though the former nations were given the Holy Scriptures before
us. And this was their day (Friday) the celebration of which was made
compulsory for them but they differed about it. So Allah gave us the guidance
for it (Friday) and all the other people are behind us in this respect: the
Jews' (holy day is) tomorrow (i.e. Saturday) and the Christians' (is) the day
after tomorrow (i.e. Sunday)."
No comments:
Post a Comment