____اک
کہانی ایسی بهی _____
.......... مکمل ناول ............
•••••••••••••••••••••••••••••••••••••
دهڑام
.......... مکمل ناول ............
•••••••••••••••••••••••••••••••••••••
دهڑام
محبت کا تاج محل ٹوٹ کر ریزہ ہو
گیا...کان سن ہونے لگے تهے......
میں عشق محبت کی جانڑاں ____
میڈا یار تے آپ محبت ہے ____
سرخ جوڑے میں ملبوس اس کے سامنے جو شخص بیٹها تها وہ کون تها....؟
کیا کیا بکواس کر رہا تها....اور وہ اس شخص کے لیے کس حد تک گئی. ...یہ کون تها...کیا یہ سچ میں وہی تها یا اس کا کوئی عکس....؟
میں عشق محبت کی جانڑاں ____
میڈا یار تے آپ محبت ہے ____
آہستہ آہستہ جان نکلتی جا رہی تهی.....کمرے میں گهٹن ہونے لگی اسے....
□□□□□□□□□□□□□□□□□□□□□□□
سڑک پہ بارش زور سے برس رہی تهی _آج اس کا کالج میں پہلا دن تها وہ پہلے ہی دن لیٹ ہو گئی تهی ..لیٹ ہونے کی وجہ بارش نہیں بس کا نا آنا تها...اس لیے وہ کالج کا فاصلہ پیدل ہی طے کر رہی تهی.......
بڑے سے حجاب میں خود کو مکمل طور پر ڈھانپے کتابیں سینے سے لگائے وہ گهبرائی ہوئی چلی رہی تهی ...سنسان سڑک پہ اس وقت اس کے علاوہ اور کوئی نہیں تها. .....
اچانک تیز رفتار سی چلتی گاڑی اس کے بالکل پاس آن رکی اس گاڑی میں ایک ہینڈسم نوجوان بیٹها جس نے آنکهوں پہ گلاسز چڑها رکهی تهیں. .....
وہ آنکهیں کهولے اسے دیکهے جا رہی تهی.....
ہائے _کہاں جا رہی ہیں آپ ....؟اس نے ونڈو سے سر باہر نکالتے ہوئے پوچها....
آپ کون ہو اور میں آپ کو کیوں بتاؤں. ..؟..وہ پر اعتماد لہجے میں بولی. ..اس لڑکے کے چہرے پہ کچھ حیرت آئی پهر وہ مسکرا دیا. .....
میں اللہ کا بندہ ہوں اور آپ اللہ کی بندی ...میرا نام راکیش ہے اور آپ کو آپ ہی کو پتا....آپ اتنی بارش میں اکیلی جا رہی تهیں سوچا آپ کو لفٹ دے دوں.....
نہیں شکریہ لیکن میں انجان لوگوں سے لفٹ نہیں لیتی....وہ رکهائی سے بول کر آگے بڑهی اس نے بھی گاڑی اس کے برابر آن روکی.......
لیکن میں انجان کہاں ہوں. ..ابهی دو منٹ سے تو بات کر رہا ہوں...آئیں بیٹهیں.... وہ اسرات کرتے ہوئے بولا...
کہا ناں...نہیں تو نہیں. ...ویسے بھی میں نامحرم مردوں کے ساتھ گاڑی میں نہیں بیٹهتی..میں ایسی لڑکی نہیں ہوں. .. اس لئے آپ جائیں..... اس بار وہ غصے سے بولی...اور پیر پٹخ کر چلنے لگی....
راکیش نواز کا چہرہ بے عزتی سے سرخ ہو چکا تها ..اسے اس لڑکی سے ایسے کسی جواب کی توقع نہیں تهی...اور ہزاروں لڑکیاں اس پہ فدا تهیں یہ پہلی لڑکی جو اسے نظر انداز کر گئی..........
□□□□□□□□□□□□□□□□□□□
وہ کالج کے دروازے سے اندر داخل ہوئی آج اتنے سٹوڈنٹس نہیں تهے بارش کی وجہ سے...بارش کا زور بھی اب کم پڑ چکا تها...چلتی ہوئی وہ کینٹین کی طرف آئی...ارادہ اس کا کچھ کهانے کا تها وہ بهوک محسوس کر رہی تهی ناشتہ بھی نہیں کر کے آئی تهی.......
ارے آصفہ تم یہاں ہو....؟ اس نے ثمرین کی آواز سنی...جو اس کے پاس کهڑی تهی..وہ اس کی اچهی سہیلی تهی اور پڑوسی بھی. ...اب تک ان کا وقت ساتھ گزرا تها......
کیسی ہو ثمرین آج میں لیٹ ہو گئی پہلی کلاس میں. ..وہ اداسی سے بولی....
نہیں اداس مت ہو..آج کوئی کلاس نہیں لگنے والی..بارش کی وجہ سے کوئی ٹیچر بھی نہیں آیا...چلو چل کر بنچ پہ بیٹهتے ہیں.......
آصفہ نے چاولوں کی پلیٹ پکڑ لی اور وہ دونوں چلتے ہوئے بنچ پہ آ بیٹهیں...بارش ختم ہو چکی تهی. ...
ثمرین تمہارا نمبر کیوں بند تها...کل میں نے کئی بار ٹرائی کیا..... آصفہ چاولوں کا چمچ منہ میں رکهتے ہوئے بولیں...
ارے یار. .میں نے تمہیں بتایا نہیں. ..میرا نمبر چینج ہو گیا ہے.... ثمرین نے جیسے یاد دلایا.
میں عشق محبت کی جانڑاں ____
میڈا یار تے آپ محبت ہے ____
سرخ جوڑے میں ملبوس اس کے سامنے جو شخص بیٹها تها وہ کون تها....؟
کیا کیا بکواس کر رہا تها....اور وہ اس شخص کے لیے کس حد تک گئی. ...یہ کون تها...کیا یہ سچ میں وہی تها یا اس کا کوئی عکس....؟
میں عشق محبت کی جانڑاں ____
میڈا یار تے آپ محبت ہے ____
آہستہ آہستہ جان نکلتی جا رہی تهی.....کمرے میں گهٹن ہونے لگی اسے....
□□□□□□□□□□□□□□□□□□□□□□□
سڑک پہ بارش زور سے برس رہی تهی _آج اس کا کالج میں پہلا دن تها وہ پہلے ہی دن لیٹ ہو گئی تهی ..لیٹ ہونے کی وجہ بارش نہیں بس کا نا آنا تها...اس لیے وہ کالج کا فاصلہ پیدل ہی طے کر رہی تهی.......
بڑے سے حجاب میں خود کو مکمل طور پر ڈھانپے کتابیں سینے سے لگائے وہ گهبرائی ہوئی چلی رہی تهی ...سنسان سڑک پہ اس وقت اس کے علاوہ اور کوئی نہیں تها. .....
اچانک تیز رفتار سی چلتی گاڑی اس کے بالکل پاس آن رکی اس گاڑی میں ایک ہینڈسم نوجوان بیٹها جس نے آنکهوں پہ گلاسز چڑها رکهی تهیں. .....
وہ آنکهیں کهولے اسے دیکهے جا رہی تهی.....
ہائے _کہاں جا رہی ہیں آپ ....؟اس نے ونڈو سے سر باہر نکالتے ہوئے پوچها....
آپ کون ہو اور میں آپ کو کیوں بتاؤں. ..؟..وہ پر اعتماد لہجے میں بولی. ..اس لڑکے کے چہرے پہ کچھ حیرت آئی پهر وہ مسکرا دیا. .....
میں اللہ کا بندہ ہوں اور آپ اللہ کی بندی ...میرا نام راکیش ہے اور آپ کو آپ ہی کو پتا....آپ اتنی بارش میں اکیلی جا رہی تهیں سوچا آپ کو لفٹ دے دوں.....
نہیں شکریہ لیکن میں انجان لوگوں سے لفٹ نہیں لیتی....وہ رکهائی سے بول کر آگے بڑهی اس نے بھی گاڑی اس کے برابر آن روکی.......
لیکن میں انجان کہاں ہوں. ..ابهی دو منٹ سے تو بات کر رہا ہوں...آئیں بیٹهیں.... وہ اسرات کرتے ہوئے بولا...
کہا ناں...نہیں تو نہیں. ...ویسے بھی میں نامحرم مردوں کے ساتھ گاڑی میں نہیں بیٹهتی..میں ایسی لڑکی نہیں ہوں. .. اس لئے آپ جائیں..... اس بار وہ غصے سے بولی...اور پیر پٹخ کر چلنے لگی....
راکیش نواز کا چہرہ بے عزتی سے سرخ ہو چکا تها ..اسے اس لڑکی سے ایسے کسی جواب کی توقع نہیں تهی...اور ہزاروں لڑکیاں اس پہ فدا تهیں یہ پہلی لڑکی جو اسے نظر انداز کر گئی..........
□□□□□□□□□□□□□□□□□□□
وہ کالج کے دروازے سے اندر داخل ہوئی آج اتنے سٹوڈنٹس نہیں تهے بارش کی وجہ سے...بارش کا زور بھی اب کم پڑ چکا تها...چلتی ہوئی وہ کینٹین کی طرف آئی...ارادہ اس کا کچھ کهانے کا تها وہ بهوک محسوس کر رہی تهی ناشتہ بھی نہیں کر کے آئی تهی.......
ارے آصفہ تم یہاں ہو....؟ اس نے ثمرین کی آواز سنی...جو اس کے پاس کهڑی تهی..وہ اس کی اچهی سہیلی تهی اور پڑوسی بھی. ...اب تک ان کا وقت ساتھ گزرا تها......
کیسی ہو ثمرین آج میں لیٹ ہو گئی پہلی کلاس میں. ..وہ اداسی سے بولی....
نہیں اداس مت ہو..آج کوئی کلاس نہیں لگنے والی..بارش کی وجہ سے کوئی ٹیچر بھی نہیں آیا...چلو چل کر بنچ پہ بیٹهتے ہیں.......
آصفہ نے چاولوں کی پلیٹ پکڑ لی اور وہ دونوں چلتے ہوئے بنچ پہ آ بیٹهیں...بارش ختم ہو چکی تهی. ...
ثمرین تمہارا نمبر کیوں بند تها...کل میں نے کئی بار ٹرائی کیا..... آصفہ چاولوں کا چمچ منہ میں رکهتے ہوئے بولیں...
ارے یار. .میں نے تمہیں بتایا نہیں. ..میرا نمبر چینج ہو گیا ہے.... ثمرین نے جیسے یاد دلایا.
Ok Give me Your New
Number. ...
ثمرین نے کان سے پنسل نکالی اور
ایک پرچی پہ نمبر نکالنے لگی جو آصفہ کے کہنے پہ اس نے اس کی کتاب کے اندر رکھ
دیا......چالوں کی پلیٹ وہ ختم کر چکی تهی اب زور زور سے اسے مرچیں لگنے لگیں....
ارے ثمرین پانی کہاں ملے گا..... اس نے بے تابی سے پوچها. ...
وہ سامنے اس نل پہ....ثمرین نے سامنے اشارہ کیا...وہ اٹھ کهڑی ہوئی...اور پهر وہ دونوں پانی پینے نل کے پاس گئیں...کتابیں وہیں بنچ کے اوپر رکھ کر گئیں تهیں وہ دونوں. ........
ارے ثمرین پانی کہاں ملے گا..... اس نے بے تابی سے پوچها. ...
وہ سامنے اس نل پہ....ثمرین نے سامنے اشارہ کیا...وہ اٹھ کهڑی ہوئی...اور پهر وہ دونوں پانی پینے نل کے پاس گئیں...کتابیں وہیں بنچ کے اوپر رکھ کر گئیں تهیں وہ دونوں. ........
□□□□□□□□□□□□□□□□□□□□
رات کے وقت وہ اپنے کمرے میں بیٹهی تهی سامنے کتابوں کا ایک انبار لگا تها...اے سی بھی پوری رفتار سے چل رہی تهی _وہ دو گهنٹے سے ایک اسائنمنٹ بنانے میں لگی تهی لیکن وہ الجهی ہوئی تهی کچھ سمجھ نہیں پا رہی تهی..اس نے نماز ادا کیا اور آدهے گهنٹے قرآن پاک کی تلاوت کی...وہ کسی بھی حال میں ہوتی قرآن پاک اور نماز کهبی نہیں چهوڑتی تهی وہ اللہ کے بہت قریب تهی اور اللہ سے عشق کرتی تهی ہر دعا ہر چیز وہ اللہ سے مانگتی تهی اور اسے ہر شے اللہ سے مل جاتا...وہ مکمل طور پر اسلامی تعلیمات ہر عمل کرتی...حجاب...پردہ...غیر مردوں سے بات نہ کرنا سب کچھ. .....
ﻭَﺍﺳْﺘَﻌِﻴﻨُﻮﺍ ﺑِﺎﻟﺼَّﺒْﺮِ ﻭَﺍﻟﺼَّﻠَﺎﺓِ ۚ ﻭَﺇِﻧَّﻬَﺎ ﻟَﻜَﺒِﻴﺮَﺓٌ ﺇِﻟَّﺎ ﻋَﻠَﻰ ﺍﻟْﺨَﺎﺷِﻌِﻴﻦَ ﴿٤٥﴾ﺳﻮﺭﺓ
ﺍﻟﺒﻘﺮﺓ
ﺻﺒﺮ ﺍﻭﺭ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﺪﺩ ﻃﻠﺐ ﮐﺮﻭ ( ١ ) ﯾﮧ ﭼﯿﺰ ﺷﺎﻕ ﮨﮯ، ﻣﮕﺮ ﮈﺭ
ﺭﮐﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﭘﺮ۔ ( ۲
...نماز قرآن کے بعد پهر سے ایک بار وہ اس اسائنمنٹ میں جت گئی..لیکن وہ پزل سلجھ ہی نہیں پا رہا تها.......اس نے موبائل اٹهایا پهر کتاب سے ثمرین کا نمر نکال کر ثمرین کو میسج کرنے لگی........
Kal jo me ne Thumen Notes diey Thay wo Wapas Kr do Plz ....
میسج لکھ کر اس نے سینڈ کیا...اور جواب کا انتظار کرنے لگی....دو منٹ بعد جواب آیا......
Who.. ?
وہ ایک بار پھر میسج لکهنے لگی....
Aasfa.....
میسج آیا
Kesi Hain aap....?
وہ جلدی جلدی بٹن دبانے لگی....
Theak Hn Samreen tm Sunao .....
وہ اب کاغذ پہ کچھ لکھ رہی تهی. ..تیس سکینڈز بعد ریپلائی آیا....
Kon Samreen...?Me to Asmat hn...
اور اسے کرنٹ لگا...عصمت....؟ تو کیا یہ ثمرین کا نمبر نہیں ہے. ..؟ اس نے کتاب میں دیکها وہی نمبر تها جو ثمرین نے دیا تها تو کیا ثمرین نے غلطی سے کوئی اور نمبر دے دیا.......
Sorry Wrong Number. ...
لکھ کر وہ پهر سے اسائنمٹ کهول کر بیٹھ گئی...موبائل کی اسکرین روشن ہوئی..میسج ایک بار پھر سے آیا....
Kon hain..?And Kahan se Hain Aap .?
اس نے سوچا جواب دوں یا نا دوں پھر وہ جواب لکهنے لکهی.....
Asfa from Sahil Abad....
جواب آیا....
Wao...Your Name Is soo Beautiful. ..
وہ مسکرا دی....
Thanks....
اس نے ریپلائی دیا.....
Mera nam Asamt Hai ...me Quran Pak ka Hafiz hn...Islam Abad se.....
اس نے خود ہی اپنا تعارف کرایا...وہ حافظ ہے یہ جان کر اس خوشی ہوئی...
Subhan Allah...
اب وہ اسمائنٹ کو پرے دهکیل کر موبائل پہ بیٹهی تهی ..موبائل وہ مقناطیسی کشش محسوس کر رہی تهی. ..
Aap ki age kia Hai...?
اس سوال پہ وہ تهوڑی حیران ہوئی مگر اس نے جواب ٹائپ کیا ....
21 and your..?
پتا نہیں وہ کسی اجنبی سے اتنی دیر کیوں باتیں کیے جا رہی تهی... بنا مطلب. ...؟ شاید وہ حافظ تها اس لیے. ....
Wao Same age....I am Also 21...
اس کے ہونٹوں پہ تبسم آئی ..پهر وہ کافی دیر تک ایک دوسرے کو میسج کرتے رہے.......
□□□□□□□□□□□□□□□□□□□
اگلے دن کالج میں آصفہ نے ایک بار ثمرین سے اس کا نمبر مانگا اور اس نے عصمت سے رابطے والی بات جان بوجھ کر گول کر دی. ..وہ نہیں چاہتی تهی ثمرین اس کے بارے میں کوئی غلط تاثر قائم کرے. ......
کالج کے بعد جب وہ گهر لوٹی موبائل آن کرنے پہ میسجیز کی برسات ہو گئی....چالیس میسج اس کے منتظر تهے جو عصمت نے کیے تهے...وہ حیران تهی ...اس نے کچھ میسج کهولے.....
Asslam o alikum ....
Kahan hain....
reply..?
Kesi Hain aap..?
Bat karin....
Naarz Ho gaien...
Jawab dain....
me waiting. ...
وہ میسجز پڑهتے پڑهتے کهو گئی...جواب دینے کا اس کا کوئی ارادہ نہیں تها لیکن اسے اچها نہیں لگ رہا تها اس کے اتنے میسج کے باوجود بھی وہ جواب نہ دے اس لیے اس نے ریپلائی کر دیا.....
College Gai thi....
جواب بیس سکینڈز کے بعد آیا..اس نے دهڑکتے دل سے میسج اوپن کیا....
Shukar Hai Allah ka ap ne reply to kia..
وہ مسکرانے لگی....اور دل کی کیفیت عجیب تهی...
□□□□□□□□□□□□□□□□□□
عصمت کے ساتھ اس کے میسجیز کا سلسلہ ایک دن کا نہیں تها...اس کا رابطہ دن بہ دن مضبوط ہوتا جا رہا تها اور وہ نہ چاہتے ہوئے بھی اس کے جواب دیتی اور اس سے بات کرتی....اسے نہیں پتا تها وہ آہستہ آہستہ اس کی عادی ہونے لگی تھی. ..
وہ جب بھی موبائل اٹها کر ان بکس چیک کرتی اس کے کئی ایس ایم ایس ہوتے...وہ جواب بهلے ہر ایس ایم ایس کا نا دیتی مگر پڑهتی ہر ایس ایم ایس شوق سے تهی.....ایک بار دو بار، بار بار.. ...
وہ زندگی میں پہلی بار کسی لڑکے سے بات کر رہی تهی یہ ایک ایسا احساس تها..جو وہ پہلی بار محسوس کر رہی تهی ہر احساس اسے اچها لگنے لگا...وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ اس کی ضرورت بنتا گیا....
لیکن عصمت نے اس سے کال پہ کهبی بات نہیں کی..رابطہ صرف میسجیز پہ ہوتا...وہ بہت اچها لڑکا تها ایک شریف اور مہذب قسم کا....
وہ اس سے ملنا چاہتی تهی لیکن عصمت اس سے دور تها...........عصمت کے ساتھ رابطہ کرتے ہوئے اسے ایک سال ہونے کو تها.....تب اس پہ یہ ہولناک انکشاف ہوا وہ اس سے محبت کرنے لگی ہے....
تو تمہیں عصمت سے محبت ہے. ....
اچانک دل نے بولنا شروع کیا. ..
جو تم سارا دن اس کے بارے میں سوچتی تهی..اسے یاد کر کے تمہاری دهڑکن بے ترتیب ہوتی...ایک رات اسے کے کالز نہ کرنے پہ جو تم ساری رات روتی رہی. .
..وہ محبت تهی...ہاں وہ محبت تهی.تم اپنے جس پاگل پن کو کوئی نام نہیں دے پا رہی تهیں.. وہ محبت تهی..وہ وہی محبت تهی جو عصمت کو تم سے ہے ..وہ وہی محبت ہے جو تم عصمت سے کرتی ہو.....
...دل کون سا انکشاف کر رہا تھا. کون سی حقیقت بیان کر رہا تھا. ...وہ نہ سمجھ سکی......وہ سمجهنا ہی نہیں چاہتی تھی. ...
محبت. ...؟؟؟؟؟ اس نے زیر لب دہرایا. ..
نہیں... نہیں ہے مجھے کوئی محبت. .....
یا میرے اللہ ....مجھے محبت کیسے ہو گئی...مجھے پتا بھی نہیں چلا...کوئی میرے دل پہ اپنا قبضہ جما گیا اور میں انجان رہی.....
یہ محبت کیسے ہو گئی. ...کیوں ہو گئی....وہ خوش ہوتے ہوئے سوچنے لگی اور سجدے میں گر گئی...اس نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور نماز پڑهنے لگی. ...
□□□□□□□□□□□□□□□□□□□
لیکن اس کی خوشی زیادہ دن کی نہ تهی جب ایک دن اس کی امی نے بتایا اس کے رشتے کے لیے کچھ لوگ آ رہے ہیں تو اس کی ہر سوچ پہ پانی پهر گیا....وہ عصمت سے جتنی محبت کرتی تهی اس کے علاوہ کسی کے بارے میں کچھ سوچ بھی نہیں سکتی تهی....
اس دن وہ امی کے کہنے پہ تیار ہو کر لڑکے والوں کے سامنے آئی لیکن اس پہ حیرت کا پہاڑ تب ٹوٹا جب اس نے لڑکے کو دیکها یہ وہی لڑکا تها جو اسے بہت عرصہ پہلا بارش میں ملا تها جسے اس نے لفٹ دینے کی کوشش کی مگر اس نے انکار کر دیا...راکیش....
وہ مسکرا رہا تها..وہ زیادہ دیر اسے دیکھ نہیں سکی...آدهے گهنٹے بعد وہ لوگ چلے گئے اس کی امی نے رشتے کے لیے ہاں کہہ دیا اور اس پہ جیسے زلزلہ آ گیا...وہ روتی رہی روتی رہی ساری رات روتی رہی..... وہ انکار بھی نہیں کر سکتی تهی اور کسی اور سے شادی بھی نہیں کر سکتی تهی.......
وہ نماز پڑهنے کے لیے جائے نماز پہ بیٹهی تهی نماز کے بعد اس نے دعا کے لیے ہاتھ اٹهائے. ....
یا اللہ اگر مجھ سے کوئی غلطی کوئی گناہ ہو گیا ہو تو مجهے معاف کر دیں..لیکن میرے ساتھ یوں نہ کریں مجهے اتنی بڑی سزا نہ دیں....یوں میری محبت نہ چهینیں مجھ سے. .میں نے تمام عمر آپ کی عبادت کی ..ساری زندگی پردہ حجاب اسلامی تعلیمات پہ عمل کیا...یوں ایسے نہ کریں جس سے میں محبت کرتی ہوں....اسے اتنا دور نہ کریں مجھ سے......
..میں زندگی میں پہلی بار آپ کے روبرو کهڑی ہو کر آپ سے کچھ مانگ رہی ہوں اگر آپ نے مجهے خالی ہاتھ لوٹایا تو میں بهروسہ کهو دوں گی..آپ کی اس پوری کائنات میں کوئی کمی نہیں آئے گی اگر ایک عصمت مجهے مل جائے..کسی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا..آپ زمین آسمان کے مالک ہیں سب کچھ آپ کے اختیار میں ہے آپ جو چاہیں آپ کر سکتے ہیں کیا آپ مجهے ایک لڑکا صرف ایک لڑکا نہیں دے سکتے..........
ﻭَﺍﺳْﺘَﻌِﻴﻨُﻮﺍ ﺑِﺎﻟﺼَّﺒْﺮِ ﻭَﺍﻟﺼَّﻠَﺎﺓِ ۚ ﻭَﺇِﻧَّﻬَﺎ ﻟَﻜَﺒِﻴﺮَﺓٌ ﺇِﻟَّﺎ ﻋَﻠَﻰ ﺍﻟْﺨَﺎﺷِﻌِﻴﻦَ ﴿٤٥﴾ﺳﻮﺭﺓ
ﺍﻟﺒﻘﺮﺓ
ﺻﺒﺮ ﺍﻭﺭ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﺪﺩ ﻃﻠﺐ ﮐﺮﻭ ( ١ ) ﯾﮧ ﭼﯿﺰ ﺷﺎﻕ ﮨﮯ، ﻣﮕﺮ ﮈﺭ
ﺭﮐﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﭘﺮ۔ ( ۲
رات کے وقت وہ اپنے کمرے میں بیٹهی تهی سامنے کتابوں کا ایک انبار لگا تها...اے سی بھی پوری رفتار سے چل رہی تهی _وہ دو گهنٹے سے ایک اسائنمنٹ بنانے میں لگی تهی لیکن وہ الجهی ہوئی تهی کچھ سمجھ نہیں پا رہی تهی..اس نے نماز ادا کیا اور آدهے گهنٹے قرآن پاک کی تلاوت کی...وہ کسی بھی حال میں ہوتی قرآن پاک اور نماز کهبی نہیں چهوڑتی تهی وہ اللہ کے بہت قریب تهی اور اللہ سے عشق کرتی تهی ہر دعا ہر چیز وہ اللہ سے مانگتی تهی اور اسے ہر شے اللہ سے مل جاتا...وہ مکمل طور پر اسلامی تعلیمات ہر عمل کرتی...حجاب...پردہ...غیر مردوں سے بات نہ کرنا سب کچھ. .....
ﻭَﺍﺳْﺘَﻌِﻴﻨُﻮﺍ ﺑِﺎﻟﺼَّﺒْﺮِ ﻭَﺍﻟﺼَّﻠَﺎﺓِ ۚ ﻭَﺇِﻧَّﻬَﺎ ﻟَﻜَﺒِﻴﺮَﺓٌ ﺇِﻟَّﺎ ﻋَﻠَﻰ ﺍﻟْﺨَﺎﺷِﻌِﻴﻦَ ﴿٤٥﴾ﺳﻮﺭﺓ
ﺍﻟﺒﻘﺮﺓ
ﺻﺒﺮ ﺍﻭﺭ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﺪﺩ ﻃﻠﺐ ﮐﺮﻭ ( ١ ) ﯾﮧ ﭼﯿﺰ ﺷﺎﻕ ﮨﮯ، ﻣﮕﺮ ﮈﺭ
ﺭﮐﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﭘﺮ۔ ( ۲
...نماز قرآن کے بعد پهر سے ایک بار وہ اس اسائنمنٹ میں جت گئی..لیکن وہ پزل سلجھ ہی نہیں پا رہا تها.......اس نے موبائل اٹهایا پهر کتاب سے ثمرین کا نمر نکال کر ثمرین کو میسج کرنے لگی........
Kal jo me ne Thumen Notes diey Thay wo Wapas Kr do Plz ....
میسج لکھ کر اس نے سینڈ کیا...اور جواب کا انتظار کرنے لگی....دو منٹ بعد جواب آیا......
Who.. ?
وہ ایک بار پھر میسج لکهنے لگی....
Aasfa.....
میسج آیا
Kesi Hain aap....?
وہ جلدی جلدی بٹن دبانے لگی....
Theak Hn Samreen tm Sunao .....
وہ اب کاغذ پہ کچھ لکھ رہی تهی. ..تیس سکینڈز بعد ریپلائی آیا....
Kon Samreen...?Me to Asmat hn...
اور اسے کرنٹ لگا...عصمت....؟ تو کیا یہ ثمرین کا نمبر نہیں ہے. ..؟ اس نے کتاب میں دیکها وہی نمبر تها جو ثمرین نے دیا تها تو کیا ثمرین نے غلطی سے کوئی اور نمبر دے دیا.......
Sorry Wrong Number. ...
لکھ کر وہ پهر سے اسائنمٹ کهول کر بیٹھ گئی...موبائل کی اسکرین روشن ہوئی..میسج ایک بار پھر سے آیا....
Kon hain..?And Kahan se Hain Aap .?
اس نے سوچا جواب دوں یا نا دوں پھر وہ جواب لکهنے لکهی.....
Asfa from Sahil Abad....
جواب آیا....
Wao...Your Name Is soo Beautiful. ..
وہ مسکرا دی....
Thanks....
اس نے ریپلائی دیا.....
Mera nam Asamt Hai ...me Quran Pak ka Hafiz hn...Islam Abad se.....
اس نے خود ہی اپنا تعارف کرایا...وہ حافظ ہے یہ جان کر اس خوشی ہوئی...
Subhan Allah...
اب وہ اسمائنٹ کو پرے دهکیل کر موبائل پہ بیٹهی تهی ..موبائل وہ مقناطیسی کشش محسوس کر رہی تهی. ..
Aap ki age kia Hai...?
اس سوال پہ وہ تهوڑی حیران ہوئی مگر اس نے جواب ٹائپ کیا ....
21 and your..?
پتا نہیں وہ کسی اجنبی سے اتنی دیر کیوں باتیں کیے جا رہی تهی... بنا مطلب. ...؟ شاید وہ حافظ تها اس لیے. ....
Wao Same age....I am Also 21...
اس کے ہونٹوں پہ تبسم آئی ..پهر وہ کافی دیر تک ایک دوسرے کو میسج کرتے رہے.......
□□□□□□□□□□□□□□□□□□□
اگلے دن کالج میں آصفہ نے ایک بار ثمرین سے اس کا نمبر مانگا اور اس نے عصمت سے رابطے والی بات جان بوجھ کر گول کر دی. ..وہ نہیں چاہتی تهی ثمرین اس کے بارے میں کوئی غلط تاثر قائم کرے. ......
کالج کے بعد جب وہ گهر لوٹی موبائل آن کرنے پہ میسجیز کی برسات ہو گئی....چالیس میسج اس کے منتظر تهے جو عصمت نے کیے تهے...وہ حیران تهی ...اس نے کچھ میسج کهولے.....
Asslam o alikum ....
Kahan hain....
reply..?
Kesi Hain aap..?
Bat karin....
Naarz Ho gaien...
Jawab dain....
me waiting. ...
وہ میسجز پڑهتے پڑهتے کهو گئی...جواب دینے کا اس کا کوئی ارادہ نہیں تها لیکن اسے اچها نہیں لگ رہا تها اس کے اتنے میسج کے باوجود بھی وہ جواب نہ دے اس لیے اس نے ریپلائی کر دیا.....
College Gai thi....
جواب بیس سکینڈز کے بعد آیا..اس نے دهڑکتے دل سے میسج اوپن کیا....
Shukar Hai Allah ka ap ne reply to kia..
وہ مسکرانے لگی....اور دل کی کیفیت عجیب تهی...
□□□□□□□□□□□□□□□□□□
عصمت کے ساتھ اس کے میسجیز کا سلسلہ ایک دن کا نہیں تها...اس کا رابطہ دن بہ دن مضبوط ہوتا جا رہا تها اور وہ نہ چاہتے ہوئے بھی اس کے جواب دیتی اور اس سے بات کرتی....اسے نہیں پتا تها وہ آہستہ آہستہ اس کی عادی ہونے لگی تھی. ..
وہ جب بھی موبائل اٹها کر ان بکس چیک کرتی اس کے کئی ایس ایم ایس ہوتے...وہ جواب بهلے ہر ایس ایم ایس کا نا دیتی مگر پڑهتی ہر ایس ایم ایس شوق سے تهی.....ایک بار دو بار، بار بار.. ...
وہ زندگی میں پہلی بار کسی لڑکے سے بات کر رہی تهی یہ ایک ایسا احساس تها..جو وہ پہلی بار محسوس کر رہی تهی ہر احساس اسے اچها لگنے لگا...وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ اس کی ضرورت بنتا گیا....
لیکن عصمت نے اس سے کال پہ کهبی بات نہیں کی..رابطہ صرف میسجیز پہ ہوتا...وہ بہت اچها لڑکا تها ایک شریف اور مہذب قسم کا....
وہ اس سے ملنا چاہتی تهی لیکن عصمت اس سے دور تها...........عصمت کے ساتھ رابطہ کرتے ہوئے اسے ایک سال ہونے کو تها.....تب اس پہ یہ ہولناک انکشاف ہوا وہ اس سے محبت کرنے لگی ہے....
تو تمہیں عصمت سے محبت ہے. ....
اچانک دل نے بولنا شروع کیا. ..
جو تم سارا دن اس کے بارے میں سوچتی تهی..اسے یاد کر کے تمہاری دهڑکن بے ترتیب ہوتی...ایک رات اسے کے کالز نہ کرنے پہ جو تم ساری رات روتی رہی. .
..وہ محبت تهی...ہاں وہ محبت تهی.تم اپنے جس پاگل پن کو کوئی نام نہیں دے پا رہی تهیں.. وہ محبت تهی..وہ وہی محبت تهی جو عصمت کو تم سے ہے ..وہ وہی محبت ہے جو تم عصمت سے کرتی ہو.....
...دل کون سا انکشاف کر رہا تھا. کون سی حقیقت بیان کر رہا تھا. ...وہ نہ سمجھ سکی......وہ سمجهنا ہی نہیں چاہتی تھی. ...
محبت. ...؟؟؟؟؟ اس نے زیر لب دہرایا. ..
نہیں... نہیں ہے مجھے کوئی محبت. .....
یا میرے اللہ ....مجھے محبت کیسے ہو گئی...مجھے پتا بھی نہیں چلا...کوئی میرے دل پہ اپنا قبضہ جما گیا اور میں انجان رہی.....
یہ محبت کیسے ہو گئی. ...کیوں ہو گئی....وہ خوش ہوتے ہوئے سوچنے لگی اور سجدے میں گر گئی...اس نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور نماز پڑهنے لگی. ...
□□□□□□□□□□□□□□□□□□□
لیکن اس کی خوشی زیادہ دن کی نہ تهی جب ایک دن اس کی امی نے بتایا اس کے رشتے کے لیے کچھ لوگ آ رہے ہیں تو اس کی ہر سوچ پہ پانی پهر گیا....وہ عصمت سے جتنی محبت کرتی تهی اس کے علاوہ کسی کے بارے میں کچھ سوچ بھی نہیں سکتی تهی....
اس دن وہ امی کے کہنے پہ تیار ہو کر لڑکے والوں کے سامنے آئی لیکن اس پہ حیرت کا پہاڑ تب ٹوٹا جب اس نے لڑکے کو دیکها یہ وہی لڑکا تها جو اسے بہت عرصہ پہلا بارش میں ملا تها جسے اس نے لفٹ دینے کی کوشش کی مگر اس نے انکار کر دیا...راکیش....
وہ مسکرا رہا تها..وہ زیادہ دیر اسے دیکھ نہیں سکی...آدهے گهنٹے بعد وہ لوگ چلے گئے اس کی امی نے رشتے کے لیے ہاں کہہ دیا اور اس پہ جیسے زلزلہ آ گیا...وہ روتی رہی روتی رہی ساری رات روتی رہی..... وہ انکار بھی نہیں کر سکتی تهی اور کسی اور سے شادی بھی نہیں کر سکتی تهی.......
وہ نماز پڑهنے کے لیے جائے نماز پہ بیٹهی تهی نماز کے بعد اس نے دعا کے لیے ہاتھ اٹهائے. ....
یا اللہ اگر مجھ سے کوئی غلطی کوئی گناہ ہو گیا ہو تو مجهے معاف کر دیں..لیکن میرے ساتھ یوں نہ کریں مجهے اتنی بڑی سزا نہ دیں....یوں میری محبت نہ چهینیں مجھ سے. .میں نے تمام عمر آپ کی عبادت کی ..ساری زندگی پردہ حجاب اسلامی تعلیمات پہ عمل کیا...یوں ایسے نہ کریں جس سے میں محبت کرتی ہوں....اسے اتنا دور نہ کریں مجھ سے......
..میں زندگی میں پہلی بار آپ کے روبرو کهڑی ہو کر آپ سے کچھ مانگ رہی ہوں اگر آپ نے مجهے خالی ہاتھ لوٹایا تو میں بهروسہ کهو دوں گی..آپ کی اس پوری کائنات میں کوئی کمی نہیں آئے گی اگر ایک عصمت مجهے مل جائے..کسی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا..آپ زمین آسمان کے مالک ہیں سب کچھ آپ کے اختیار میں ہے آپ جو چاہیں آپ کر سکتے ہیں کیا آپ مجهے ایک لڑکا صرف ایک لڑکا نہیں دے سکتے..........
ﻭَﺍﺳْﺘَﻌِﻴﻨُﻮﺍ ﺑِﺎﻟﺼَّﺒْﺮِ ﻭَﺍﻟﺼَّﻠَﺎﺓِ ۚ ﻭَﺇِﻧَّﻬَﺎ ﻟَﻜَﺒِﻴﺮَﺓٌ ﺇِﻟَّﺎ ﻋَﻠَﻰ ﺍﻟْﺨَﺎﺷِﻌِﻴﻦَ ﴿٤٥﴾ﺳﻮﺭﺓ
ﺍﻟﺒﻘﺮﺓ
ﺻﺒﺮ ﺍﻭﺭ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﺪﺩ ﻃﻠﺐ ﮐﺮﻭ ( ١ ) ﯾﮧ ﭼﯿﺰ ﺷﺎﻕ ﮨﮯ، ﻣﮕﺮ ﮈﺭ
ﺭﮐﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﭘﺮ۔ ( ۲
□□□□□□□□□□□□ □ □ □ □
عصمت کے ساتھ اس کا رابطہ ختم ہو چکا تها وہ اتنی فکر مند تهی اس سے ایک بار بهی اس نے یاد نہیں کیا...اس کی شدت سے مانگی دعا شاید قبول نہیں ہوئی تھی ...اس کا نکاح راکیش کے ساتھ کر دیا گیا تها....اور وہ ٹوٹ گئی.....اس رات اس نے آخری بار اللہ کو مخاطب کیا تها.....
کیوں. ..؟ کیوں....؟.کیوں....؟ آپ نے مجھ سے میری محبت چهینی کیا ملا آپ کو....اتنی بڑی کائنات میں کون سی کمی آ جاتی اگر مجهے عصمت مل جاتا....میں نے کیا کچھ نہیں کیا ...حجاب پردہ نماز روزے اور آپ نے میرے ساتھ یہ کیا....ایک لڑکا تک نہیں دے سکے مجهے. ..کتنے لوگوں کو ان کی محبت مل جاتی ہے تو مجهے کیوں نہیں. میں بهی آئندہ کهبی آپ کی عبادات نہیں کروں گی. ......
اس نے بے دردی سے آنسو صاف کیے. ....
اور اس کے بعد آصفہ بدل گئی...بنا دوپٹے بنا حجاب کے وہ رہنے لگی...نماز اس نے چهوڑ دیا قرآن پاک کو اس نے پهر کهبی چهوا تک نہیں. ......اور اس رات اس کی رخصتی تهی.....
□□□□□□□□□□□□□□□□□□□
آج وہ راکیش کے سامنے دلہن بنی بیٹهی تهی... جو اسے بالکل اچها نہیں لگ رہا تها. ...راکیش مسکرا رہا تها اس نے مسکراتے ہوئے اس کے ہاتهوں میں انگوٹھی پہنائی.....وہ خشک اور اداس چہرہ نیچے جهکائے بیٹهی تهی.......
آصفہ..... راکیش کے ہونٹ ہلے.....
آج ہماری زندگی کی پہلی رات ہے اور میں تم پہ کچھ انکشافات کرنا چاہتا ہوں....اس دن جب پہلی بار تم بارش میں ملی تهیں مجهے اور جس طرح تم نے کہا تم نا محرم لوگوں سے بات نہیں کرتیں مجهے بہت غصہ آیا...ایسا میرے ساتھ پہلی بار ہو تها جب کسی لڑکے نے یوں مجهے منہ پہ ہی انکار کر دیا ہو........
مجهے اتنا غصہ تها..اس دن تمہارا پیچها کرتے ہوئے کالج تک آیا. ..تم کینٹین میں اپنی سہیلی کے ساتھ کهڑی تهیں...میں تم لوگوں کی ساری باتیں سن رہا تها.. تم نے اس سے نمبر مانگا اس نے تمہیں نمبر لکھ دیا اور پهر تم دونوں پانی پینے چلی گئیں...اور میں بهاگتے ہوئے چپکے سے آیا اور تمہاری سہیلی کا نمبر نکال کر کتاب میں اپنا نمبر رکھ دیا. ......
میں عشق محبت کی جانڑاں ____
میڈا یار تے آپ محبت ہے ____
وہ بنا پلکیں جهپکائے یک ٹک اسے دیکھ جا رہی تهی ..کہیں کچھ ٹوٹ رہا تها لیکن کہاں...باہر یا اندر....؟
میں یہ دیکهنا چاہتا تها تم کتنی پارسا ہو اس لیے میں نے تمہیں آزمایا....اور تمہیں میسج کرنے لگا...وہ عصمت میں ہی ہوں....اور دیکهو......
دهڑام....... تاج محل ٹوٹ کر فرش پہ گرا....
چهت گرنا...آسمان سر پہ گرنا...پیروں تلے زمین کهسک جانا یہ تو کچھ بھی نہیں تها...اس وقت آصفہ جو محسوس کر رہی تهی اس کے سامنے. ....
میں عشق محبت کی جانڑاں ____
میڈا یار تے آپ محبت ہے ____
اس نے سرخ جوڑا پہنا تها...یا سفید کفن....؟
اس کی سہاگ رات تهی یا قبر کی پہلی رات. ..؟
یہ جو کچھ فاصلے پہ شخص بیٹها تها...یہ وہ تو جس سے اس نے ٹوٹ کر محبت کی. .مگر یہ وہ نہیں تها...تو یہ کون تها....
اسے سانس لینے میں مشکل ہونے لگی...اس کے اپنے ہی لفظ چاروں طرف گونجنے لگے. ......وہ آہستہ آہستہ سے اٹهی. .
" آج کے بعد میں بهی کهبی آپ کی عبادات نہیں کروں گی "
تم کتنی پارسا ہو میں نے تمہیں آزمایا....؟
وہ خدا نہیں تها جو اسے دهوکہ نہیں دیتا وہ انسان تها دهوکہ دے سکتا تها اور اس نے دیا........
اس نے عصمت کے لیے اللہ کو آزمایا اور عصمت نے پارسائی کے لیے اسے...بات ختم.....یہ وہی شخص تو تها جو اس نے اللہ مانگا تها..اور اللہ نے وہی عصمت ہی تو دیا تها اسے.....پهر. ..پهر. ....؟
اب اسے اسی شخص کے ساتھ زندگی گزارنی ہے جو اس نے چاہا تها _لیکن اب وہ اسے کیسے چاہے کیسے پیار کرے __
اللہ انسان کو وہی دیتا ہے جو اس کے لیے سہی ہوتا ہے نہ کہ وہ جو اسے سہی لگتا ہے. .اللہ کے فیصلے انسان کے فیصلوں سے کہیں بہتر ہیں بعض اوقات انسان کی ضد کی وجہ سے وہ اپنے نصیب میں غلط چیزیں لکهواتا ہے.........
عصمت کے ساتھ اس کا رابطہ ختم ہو چکا تها وہ اتنی فکر مند تهی اس سے ایک بار بهی اس نے یاد نہیں کیا...اس کی شدت سے مانگی دعا شاید قبول نہیں ہوئی تھی ...اس کا نکاح راکیش کے ساتھ کر دیا گیا تها....اور وہ ٹوٹ گئی.....اس رات اس نے آخری بار اللہ کو مخاطب کیا تها.....
کیوں. ..؟ کیوں....؟.کیوں....؟ آپ نے مجھ سے میری محبت چهینی کیا ملا آپ کو....اتنی بڑی کائنات میں کون سی کمی آ جاتی اگر مجهے عصمت مل جاتا....میں نے کیا کچھ نہیں کیا ...حجاب پردہ نماز روزے اور آپ نے میرے ساتھ یہ کیا....ایک لڑکا تک نہیں دے سکے مجهے. ..کتنے لوگوں کو ان کی محبت مل جاتی ہے تو مجهے کیوں نہیں. میں بهی آئندہ کهبی آپ کی عبادات نہیں کروں گی. ......
اس نے بے دردی سے آنسو صاف کیے. ....
اور اس کے بعد آصفہ بدل گئی...بنا دوپٹے بنا حجاب کے وہ رہنے لگی...نماز اس نے چهوڑ دیا قرآن پاک کو اس نے پهر کهبی چهوا تک نہیں. ......اور اس رات اس کی رخصتی تهی.....
□□□□□□□□□□□□□□□□□□□
آج وہ راکیش کے سامنے دلہن بنی بیٹهی تهی... جو اسے بالکل اچها نہیں لگ رہا تها. ...راکیش مسکرا رہا تها اس نے مسکراتے ہوئے اس کے ہاتهوں میں انگوٹھی پہنائی.....وہ خشک اور اداس چہرہ نیچے جهکائے بیٹهی تهی.......
آصفہ..... راکیش کے ہونٹ ہلے.....
آج ہماری زندگی کی پہلی رات ہے اور میں تم پہ کچھ انکشافات کرنا چاہتا ہوں....اس دن جب پہلی بار تم بارش میں ملی تهیں مجهے اور جس طرح تم نے کہا تم نا محرم لوگوں سے بات نہیں کرتیں مجهے بہت غصہ آیا...ایسا میرے ساتھ پہلی بار ہو تها جب کسی لڑکے نے یوں مجهے منہ پہ ہی انکار کر دیا ہو........
مجهے اتنا غصہ تها..اس دن تمہارا پیچها کرتے ہوئے کالج تک آیا. ..تم کینٹین میں اپنی سہیلی کے ساتھ کهڑی تهیں...میں تم لوگوں کی ساری باتیں سن رہا تها.. تم نے اس سے نمبر مانگا اس نے تمہیں نمبر لکھ دیا اور پهر تم دونوں پانی پینے چلی گئیں...اور میں بهاگتے ہوئے چپکے سے آیا اور تمہاری سہیلی کا نمبر نکال کر کتاب میں اپنا نمبر رکھ دیا. ......
میں عشق محبت کی جانڑاں ____
میڈا یار تے آپ محبت ہے ____
وہ بنا پلکیں جهپکائے یک ٹک اسے دیکھ جا رہی تهی ..کہیں کچھ ٹوٹ رہا تها لیکن کہاں...باہر یا اندر....؟
میں یہ دیکهنا چاہتا تها تم کتنی پارسا ہو اس لیے میں نے تمہیں آزمایا....اور تمہیں میسج کرنے لگا...وہ عصمت میں ہی ہوں....اور دیکهو......
دهڑام....... تاج محل ٹوٹ کر فرش پہ گرا....
چهت گرنا...آسمان سر پہ گرنا...پیروں تلے زمین کهسک جانا یہ تو کچھ بھی نہیں تها...اس وقت آصفہ جو محسوس کر رہی تهی اس کے سامنے. ....
میں عشق محبت کی جانڑاں ____
میڈا یار تے آپ محبت ہے ____
اس نے سرخ جوڑا پہنا تها...یا سفید کفن....؟
اس کی سہاگ رات تهی یا قبر کی پہلی رات. ..؟
یہ جو کچھ فاصلے پہ شخص بیٹها تها...یہ وہ تو جس سے اس نے ٹوٹ کر محبت کی. .مگر یہ وہ نہیں تها...تو یہ کون تها....
اسے سانس لینے میں مشکل ہونے لگی...اس کے اپنے ہی لفظ چاروں طرف گونجنے لگے. ......وہ آہستہ آہستہ سے اٹهی. .
" آج کے بعد میں بهی کهبی آپ کی عبادات نہیں کروں گی "
تم کتنی پارسا ہو میں نے تمہیں آزمایا....؟
وہ خدا نہیں تها جو اسے دهوکہ نہیں دیتا وہ انسان تها دهوکہ دے سکتا تها اور اس نے دیا........
اس نے عصمت کے لیے اللہ کو آزمایا اور عصمت نے پارسائی کے لیے اسے...بات ختم.....یہ وہی شخص تو تها جو اس نے اللہ مانگا تها..اور اللہ نے وہی عصمت ہی تو دیا تها اسے.....پهر. ..پهر. ....؟
اب اسے اسی شخص کے ساتھ زندگی گزارنی ہے جو اس نے چاہا تها _لیکن اب وہ اسے کیسے چاہے کیسے پیار کرے __
اللہ انسان کو وہی دیتا ہے جو اس کے لیے سہی ہوتا ہے نہ کہ وہ جو اسے سہی لگتا ہے. .اللہ کے فیصلے انسان کے فیصلوں سے کہیں بہتر ہیں بعض اوقات انسان کی ضد کی وجہ سے وہ اپنے نصیب میں غلط چیزیں لکهواتا ہے.........
میں عشق محبت کی جانڑاں ____
میڈا یار تے آپ محبت ہے ____
ﻭَﺍﺳْﺘَﻌِﻴﻨُﻮﺍ ﺑِﺎﻟﺼَّﺒْﺮِ ﻭَﺍﻟﺼَّﻠَﺎﺓِ ۚ ﻭَﺇِﻧَّﻬَﺎ ﻟَﻜَﺒِﻴﺮَﺓٌ ﺇِﻟَّﺎ ﻋَﻠَﻰ ﺍﻟْﺨَﺎﺷِﻌِﻴﻦَ ﴿٤٥﴾ﺳﻮﺭﺓ
ﺍﻟﺒﻘﺮﺓ
ﺻﺒﺮ ﺍﻭﺭ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﺪﺩ ﻃﻠﺐ ﮐﺮﻭ ﯾﮧ ﭼﯿﺰ ﺷﺎﻕ ﮨﮯ، ﻣﮕﺮ ﮈﺭ
ﺭﮐﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﭘﺮ۔
اختتام __
□□□□□□□□□□□□□□□□□□
میڈا یار تے آپ محبت ہے ____
ﻭَﺍﺳْﺘَﻌِﻴﻨُﻮﺍ ﺑِﺎﻟﺼَّﺒْﺮِ ﻭَﺍﻟﺼَّﻠَﺎﺓِ ۚ ﻭَﺇِﻧَّﻬَﺎ ﻟَﻜَﺒِﻴﺮَﺓٌ ﺇِﻟَّﺎ ﻋَﻠَﻰ ﺍﻟْﺨَﺎﺷِﻌِﻴﻦَ ﴿٤٥﴾ﺳﻮﺭﺓ
ﺍﻟﺒﻘﺮﺓ
ﺻﺒﺮ ﺍﻭﺭ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﺪﺩ ﻃﻠﺐ ﮐﺮﻭ ﯾﮧ ﭼﯿﺰ ﺷﺎﻕ ﮨﮯ، ﻣﮕﺮ ﮈﺭ
ﺭﮐﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﭘﺮ۔
اختتام __
□□□□□□□□□□□□□□□□□□
No comments:
Post a Comment