جنت جو ملے لا کے میخانے میں رکھ دینا
کوثر میرے چھوٹے سے پیمانے میں رکھ دینا
میت نہ مری جا کے ویرانے میں رکھ دینا،
پیمانوں میں دفنا کے میخانے میں رکھ دینا
وہ جس سے سمجھ جائیں رداد مرے غم کی،
ایسا بھی کوئی ٹکڑا افسانے میں رکھ دینا
سجدوں پہ نہ دیں مجھ کو ارباب حرم طعنے،
کعبے کا کوئی پتھر بت خانے میں رکھ دینا
سیمابؔ یہ قدرت کا ادنیٰ سا کرشمہ ہے،
خاموش سی اک بجلی پروانے میں رکھ دینا
No comments:
Post a Comment