نہ ہو گر
آشنا نہیں ہوتا
بت کسی کا
خدا نہیں ہوتا
تم بھی اس
وقت یاد آتے ہو،
جب کوئی
آسرا نہیں ہوتا
دل میں کتنا
سکون ہوتا ہے،
جب کوئی
مدعا نہیں ہوتا
ہو نہ جب تک
شکار ِنا کامی،
آدمی کام کا
نہیں ہوتا
زندگی تھی
شباب تک سیمابؔ
اب کوئی
سانحہ نہیں ہوتا
No comments:
Post a Comment