رِنگ
ماسٹر
اچھے
اچھے مہمانوں سے
باتیں
کرنے
میں بیڈ
روم مقفل کر کے
اپنے
ڈرائینگ روم کو جاؤں
ایسے
میں تم
دروازے
کی
درزوں
میں سے
جھانکتے
ہو
کیوں
جھانکتے ہو
اپنی
اپنی آوازوں میں
زیر لب
غراتے ہو
بولو
کیوں غراتے ہو
آج
تمھیں پتھر کی طرح چپ رہنا ہے
آج ذرا
بھی شور کیا
تو
میں تم
سب کو
باندھ
کے
پھر سے
جنگل
میں چھوڑ آؤں گا
No comments:
Post a Comment