سات پل
والی سڑک
جنوبی
آسمان تاروں سے بھرا ہوا ہے
جنوب کی
طرف اگر کوئی جائے
وہاں
چاندنی ہے اور درختوں کی ہریالی ہے
سات پُل
والی سڑک کے ساتھ ساتھ
کبھی
میں بے خبر بچہ بن کر تیرے پاس آیا
کبھی
تنہائی پسند لڑکا بن کر تجھ سے پیار کیا
کبھی
پالتو جانور کی طرح تجھے چاہا
کبھی
درندوں کی طرح عشق بازی کی
کبھی
کبھی یوں ہوتا ہے کہ میرا ہی کوئی حصہ
مجھے
چھوڑ کر پلٹتا ہے
اور
تاروں کے نیچے دوڑتا چلا جاتا ہے
سات پل
والی سڑک کے ساتھ ساتھ
No comments:
Post a Comment