سورۃ العصر
زمانہ کی قسم
کھاکر دراصل ماضی کی تاریخ سے عبرت حاصل کرنے کی تلقین کی ہے کہ چار صفات۔ایمان
۲۔اعمال صالحہ ۳۔حق کی تلقین کرنے ۴۔اور
حق کے راستہ کی مشکلات پر صبر کرنے والے ہر دور میں کامیاب اور ان صفات سے محروم
ہر دور میں ناکام رہے ہیں۔ امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر قرآن کریم میں
صرف یہی ایک سورت نازل ہوتی تو انسانی رہنمائی اور ہدایت کے لئے کافی ہوجاتی۔
سورۃ الہمزہ
لوگوں کا
استہزاء و تمسخر اڑانے اور طعنہ زنی کرنے والوں کی مذمت اور حب مال میں مبتلا
لوگوں کا عبرتناک انجام مذکور ہے۔
سورۃ الفیل
ہاتھیوں کے
خانہ کعبہ پر حملہ آور ہونے اور ان کے عبرتناک انجام کے تذکرہ سے یہ پیغام دیا
گیا ہے کہ اگر انسان اللہ کے دین کے دفاع سے پہلوتہی اختیار کرے تو اللہ تعالیٰ
حقیر پرندوں سے یہ کام لے سکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment