جَل
گئیں چاندنی میں تصویرں
ہائے
وہ تیرے عنبریں گیسُو
لے
اُڑے زندگی کی تفسیریں
سُرخ
کنگن کلائیوں میں ہلے
ہل
گئیں دو جہاں کی تقدیریں
رسمِ
فرہاد پھر کریں زندہ
آؤ
پھر پتھروں کے دِل چیریں
اے
مریضِ الم! تسلّی رکھ
چارہ
گر کر رہے ہیں تدبیریں
ہاں
اُچھالو حیات کے ساغرؔ
صبح
محشر میں اور تاخیریں
No comments:
Post a Comment