نوحہ
اگرچہ مرگِ وفا بھی اک
سانحہ ہے لیکن یہ بے حسی
اس سے بڑھ کے جانکاہ ہے
کہ جب ہم خود اپنے ہاتھوں
سے اپنی چاہت کو نامرادی
کے ریگ زاروں میں دفن
کر کے جُدا ہُوئے تو نہ
تیری پلکوں پہ کوئی آنسو
لرز رہا تھا نہ میرے ہونٹوں
پہ کوئی جاں سوز مرثیہ تھا
٭٭٭
No comments:
Post a Comment