سعادت یار خان رنگین
اردو شاعر ۔ ریختی کے موجد 1755ء سرہند
میں پیدا ہوئے دہلی میں تعلیم پائی۔ زندگی کا زیادہ حصہ وہیں بسر ہوا ۔ سپاہی پیشہ
آدمی تھے۔ سیر و سیاحت کا شوق تھا ۔ اکثر امرا کے پاس ملازم رہے۔ شہزادہ سلیمان
شکوہ کے دربار سے بھی وابستہ رہے ۔ چند دن نظام حیدر آباد دکن کی فوج میں افسر توپ
خانہ بھی رہے۔ آخر میں ملازمت ترک کرکے گھوڑوں کی تجارت شروع کر دی ۔ سید انشا کے
گہرے دوست تھے شعر میں پہلے شاہ حاتم کے شاگرد ہوئے ۔ پھر محمد امان نثار کوکلام
دکھانے لگے ۔ مصحفی سے بھی مشورہ سخن کرتے تھے۔ خوبصورت ، عاشق مزاج ، خلیق اور
متواضع آدمی تھے۔ عیش و عشرت کے ماحول نے غزل سے ریختی کی طرف مائل کر دیا جس کے یہ
موجد خیال کیے جاتے ہیں۔ 1834ء لکھنؤ میں وفات
پائے۔
No comments:
Post a Comment