غم محبت میں
دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میں
فضا بہاریں ہے جس کے جلووں سے وہ
حریف بہار ہوں میں
کھٹک رہا ہوں ہر اک کی نظروں میں
بچ کے چلتی ہے مجھ سے دنیا
زہے گراں بارئ محبت کہ دوش ہستی پہ
بار ہوں میں
کہاں ہے تو وعدہء وفا کر کے او مرے
بھول جانے والے
مجھ بچا لے کہ پائمال قیامت انتظار
ہوں میں
تری محبت میں میرے چہرے سے ہے
نمایا جلال تیرا
ہوں ترے جلووں میں محو ایسا کہ
تیرا آئینہ دار ہوں میں
وہ حسن بے التفات اے تاجورؔ ہوا
التفات فرما
تو زندگی اب سنا رہی ہے کہ
عمر بے اختیار ہوں میں
"مولانا
تاجور نجیب آبادی"
No comments:
Post a Comment