چاندنی کے مزار جلتے ہیں
اے مصور کیا تماشا ہے
رنگ سے شاہکار جلتے ہیں
مدتوں سے ہے سرد میخانہ
دیر سے میگسار جلتے ہیں
تیرے آنچل کی مست چھاوں
میں
بے خودی کے دیار جلتے ہیں
کچھ پتنگے چراغ کی لو
تکنے پر
کتنے بے اختیار جلتے ہیں
فکر ساغر کی گرمیاں مت
پوچھ
اس چتا میں نگار جلتے ہیں
ساغر صدیقی
No comments:
Post a Comment